سندھ حکومت کی روایتی سستی اور نا اہلی نے تھر کے عوام کو موت کی طرف دکھیل دیا‘ایاز لطیف پلیجو

بدھ 19 مارچ 2014 16:49

ٹھٹھ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19مارچ 2014ء) سندھ حکومت کی روایتی سستی اور نا اہلی نے تھر کے عوام کو موت کی طرف دکھیل دیا ہے، تھر کے بعد اب کوہستانی پٹی اور اچھڑے تھر کی عوام تڑپ تڑپ کر مر رہی ہے مگر حکومت سندھ میں وزراء اور مشیروں کی فوج در فوج تھر کے عوام کو تسلی دینے میں بھی ناکام ہوچکی ہے تھر کا امناک المیہ اب ایک سانحہ کی صورت اختیار کرچکا ہے جس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر اور نامور قانوندان ایاز لطیف پلیجو نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔

19مارچ 2014ء کو دیئے جانے والے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ تھر میں غزائی قلت اورقحط کے باعث بڑی تعدادمیں معصوم بچوں کی ہلاکت سے حکمراں جماعت کی ناہلی عیاں وچکی ہے اور ابتک نہ صرف انسانی جانوں کی ہلاکتیں جاری ہے مگر تھر میں ہزاروں جانوروں کے مردہ ڈھانچے بھی پڑے ہوئے ہیں جوکہ نہایت افسوسناک بات ہے۔

(جاری ہے)

ایاز لطیف پلیجو نے مذید کہا کہ گذشتہ چار مہینوں سے تھر کا قحط جاری ہے ایک سو چونسٹھ بچوں کی ہلاکت سے سندھ حکومت کی گردن شرم سے جھک جانی چاہئے، سندھ حکومت کا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ تھر کے قحط میں ملوث صوبائی وزراء، مشیر اور سرکاری افسران کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ کرنا بھی سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے اور ضرورت اس بات کی تھی کہ سندھ حکومت کی جانب سے اپنی نا اہلی کا اعتراف کرنے کے بعد اخلاقی طور پر وزیر اعلیٰ سندھ کو اپنی کابینہ کے ساتھ مستعفی ہوجانا چاہئے تھا مگر اقتدار کی کرسی تھر میں ضایعہ ہونے والی قیمتی جانوں سے زائد عزیز ہے۔

ایاز لطیف پلیجو نے پیپلز پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سندھ کے عوام سے ووٹ حاصل کرکے انہیں فراموش کیا ہے اور رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے مگر حکمرانوں کو یہ بات ذہین نشیں کر لینی چاہئے کہ سندھ ملک کو 59 سیکڑو پیٹرول اور 73 سیکڑو گیس کی پیداوار دیتا ہے مگر پھر بھی سندھ کے عوام بھوک اور قحط سے مر رہے ہیں، بھوک اور بیماریوں سے تھر میں ہلاک ہونے والے بچوں کا مقدمہ سندھ کی حکومت پر داخل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :