نزلہ زکام کے علاج کیلئے اینٹی بائیوٹک کا استعمال درست نہیں۔ ڈاکٹروں کا انتباہ

منگل 18 مارچ 2014 22:39

نزلہ زکام کے علاج کیلئے اینٹی بائیوٹک کا استعمال درست نہیں۔ ڈاکٹروں ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) بہتی ناک، نزلہ و زکام سے آرام کیلئے اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال درست نہیں۔ صحت عامہ کے برطانوی ماہرین کی نئی تحقیق کے مطابق نزلہ و زکام کے دوران ناک سے پانی بہنا وائرس کے سبب لاحق ہونے والا عام مرض ہے جس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اس سے چھٹکارا پانے کیلئے اینٹی بائیوٹک ادویات کا بے دریغ استعمال کیا جائے۔

پبلک ہیلتھ انگلینڈ اور رائل کالج آف جنرل پریکٹیشنرز کے مطابق عام وائرس سے پیدا ہونے والی اس تکلیف کا ازالہ ناک سے بہنے والی سبزی مائل رطوبت کی صورت میں 40 فیصد لوگ اینٹی بائیوٹک کھا کر کرتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق ناک کے بہاؤ کے زیادہ تر امراض محض وائرس سے پیدا ہوتے ہیں جو خودبخود ٹھیک ہو سکتے ہیں البتہ تقریباً ایک ہفتے تک اس سے مریض کمزوری محسوس کرتا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے انسانی جسم کے اندر قوت مدافعت پیدا کرنے والے قدرتی بیکٹیریا بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ رائل کالج کے ڈاکٹر مورین بیکر کے مطابق اینٹی بائیوٹک کا عام امراض کے علاج کیلئے لوگوں میں تشویشناک حد تک عام ہے، ناک سے خارج ہونے والی رطوبت کی سبز مائل رنگت ایک خاص قسم کی پروٹین کی موجودگی کی وجہ سے ہوتی ہے جو اس نزلہ زکام کے مرض کے خلاف قدرتی مدافعت پیدا کرتے ہیں۔