کوہاٹ ڈویژن میں تیل و گیس سے متعلق مسائل کے فوری اور دیرپا حل کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی،عوامی مفاد پر مبنی منصوبوں پر عمل در آمد میں کسی صورت غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور مقامی لوگوں کو ضرور انکا جائز حق ملنا چاہئے،یوسف بلوچ

منگل 18 مارچ 2014 19:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے چےئرمین یوسف بلوچ نے کوہاٹ ڈویژن میں تیل و گیس سے متعلق مسائل کے فوری اور دیرپا حل کیلئے مذکورہ کمیٹی کے رکن عبدالنبی بنگش کی سربراہی میں سینیٹر طلحہ محمود اور سینیٹر عثمان سیف الله پر مشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور اسے جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ ہدایات انہوں نے منگل کے روز کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں منعقدہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔اجلاس میں دوسروں کے علاوہ کمیٹی کے ارکان سینیٹرعبدالنبی بنگش،سینیٹر سرور کاکڑ،سینیٹر حمزہ ،ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوااسمبلی امتیاز شاہد قریشی ایڈوکیٹ ، مشیر جیل خانہ جات ملک قاسم خٹک،رکن قومی اسمبلی شہر یار آفریدی،اراکین صوبائی اسمبلی ضیاء الله بنگش اور شاہ فیصل ،کمشنر کوہاٹ ڈویژن سید جمال الدین شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری توانائی خیبر پختونخوا غضنفر علی،وزارت پٹرولیم ،او جی ڈی سی ایل، ایم او ایل،پی پی ایل اور پی ایس او کے سربراہان اور دوسرے متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

چےئر مین نے اجلاس میں ایم ڈی ایس این جی پی ایل کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔تیل و گیس کے متعلقہ کمپنیوں کے سربراہوں نے باری باری ملک خصوصا کوہاٹ ڈویژن میں اپنی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔سینیٹر یوسف بلوچ نے کوہاٹ ڈویژن میں مجوزہ آئل ریفائنری اور ایکسپلوریشن کے عمل پر کام مذید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ منتحب نمائندوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد پر مبنی منصوبوں پر عمل در آمد میں کسی صورت غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور مقامی لوگوں کو ضرور انکا جائز حق ملنا چاہئے۔چےئر مین نے کوہاٹ میں قائم آئل ڈپو کو کھلنے کیلئے بھی فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔کمشنر کوہاٹ نے اس موقع پر ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ تیل و گیس کمپنیوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائیگی تاہم وہ کام شروع کرنے سے پہلے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ضرور آن بور ڈ رکھیں۔

متعلقہ عنوان :