ملک کی اعلی ترین سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خلاف داخلی پالیسی پر عملدرآمد پر اتفاق ،وزیر اعظم نواز شریف نے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ اور ریپڈ رسپانس فورس کے جلد قیام کی منظوری بھی دے دی،ملک کی معاشی ترقی امن اور استحکام سے جڑی ہوئی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے فیصلہ کا وقت آگیا ہے‘ نواز شریف،وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس،وزیر داخلہ، ڈی جی ایم او اور ڈپٹی ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکا ء کو مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی،ملک کی داخلی و سرحدی سلامتی کی صورتحال، نئی مجوزہ ریپڈ رسپانس فورس کے قیام، نیکٹا کو فعال کرنے اور صوبوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مربوط بنانے کے امور پر غور کیا گیا‘ ذرائع

منگل 18 مارچ 2014 19:09

ملک کی اعلی ترین سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خلاف داخلی پالیسی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) ملک کی اعلی ترین سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خلاف داخلی پالیسی پر عملدرآمد پر اتفاق کرلیا ،وزیر اعظم نواز شریف نے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ اور ریپڈ رسپانس فورس کے جلد قیام کی منظوری بھی دے دی۔وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کی صورتحال سے متعلق اعلی سطح اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، وزیر اطلاعات پرویز رشید اور چاروں صوبائی وزرائے اعلی کے علاوہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام م چیف سیکرٹریز اور آئی جیز شریک تھے ۔ وزیر داخلہ، ڈی جی ایم او اور ڈپٹی ڈی جی آئی ایس آئی نے اجلاس کے شرکا ء مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملک کی داخلی و سرحدی سلامتی کی صورتحال، نئی مجوزہ ریپڈ رسپانس فورس کے قیام، نیکٹا کو فعال کرنے اور صوبوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مربوط بنانے کے امور پر غور کیا گیا ۔

اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب میں 6 جیلوں کو ہائی سکیورٹیجیل قرار دینے اور دہشتگردی کے مقدمات کے لئے اسلام آباد سمیت چار ریجنل ہیڈ کوارٹرز قائم کرنے کے معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا ء نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے داخلی سکیورٹی پالیسی پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔اجلاس میں وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے نئی قانون سازی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔صوبوں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بم پروف گاڑیاں مہیاں کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ ریپڈ رسپانس فورس کی تربیت کے سلسلے میں تحفظات بھی دور کئے گئے جس پر تمام صوبوں نے حکومتی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس پر فوری عمل درآمد کا فیصلہ کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی،امن اور استحکام سے جڑی ہوئی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے فیصلہ کا وقت آگیا ہے، اس کے لئے اداروں اور حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

اس سلسلے میں وضع کی گئی پالیسی پر عمل درآمد کے لئے صوبوں کو تمام وسائل مہیاں کئے جائیں گے۔ طویل مشاورتی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے ریپڈ رسپانس فورس اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ نیا انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نیکٹا کے تحت کام کرے گا جو صوبوں کیساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کامربوط نظام بنائیگا۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ صوبے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں دیئے گئے قوانین سے فائدہ اٹھائیں اور خطرناک جرائم میں صوبے ٹھوس ثبوت حاصل کر کے مقررہ مدت میں مقدمات چلائیں۔