عارضی معاشی پالیسیاں ملک وقوم دونوں کیلئے نقصان کاباعث ہیں‘ پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 18 مارچ 2014 16:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18مارچ 2014ء) پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو امداد اور آئی ایم ایف سے قرض لے کر چلایا جا رہا ہے ، رواں سال 2013-14میں ملکی جی ڈی پی کا30فیصد قرض کی ادائیگی میں چلاجائے گا،اندرون ملک6کھرب 72ارب روپے کے نوٹ چھاپے گئے ہیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے مطابق ان میں سے4کھرب66ارب روپے نوٹ تبادلے اور2کھرب6ارب روپے کے خالص نئے نوٹ چھاپے گئے ہیں،حکومت نے قلیل مدت میں 750ارب روپے سٹیٹ بنک سے قرض لیاہے،اس ساری صورتحال سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی سعودی عرب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر کے باعث ہے۔روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی بلاشبہ خوش آئند ہے مگر اس کے اچھے اور دوررس اثرات عام لوگوں پر بھی دیکھے جانے چاہئیں۔

(جاری ہے)

عارضی بنیادوں پر بنائی جانے والی پالیسیاں ملک وقوم دونوں کے لئے نقصان کاباعث ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایسی حکمت عملی ترتیب دیں جن سے حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف میسرہو۔

انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے باجود پٹرولیم مصنوعات،ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیاء خوردونوش کے نرخوں میں کسی قسم کاکوئی فرق نہیں آیا۔مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے اور کوئی پرسان حال نہیں۔40فیصد لوگ سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔اعدادوشمار کے گورکھ دھندے سے معیشت بہتر نہیں ہوسکتی ہے۔

مسائل جوں کے توں ہیں۔جماعت اسلامی کے رہنماڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ ادارے فروخت کرنے کی بجائے اہل لوگوں کے حوالے کیے جائیں۔کرپٹ عناصر کاقلع قمع اور میرٹ پر بھرتیاں کرکے ہی خسارے کو ختم کیاجاسکتا ہے۔ملک وسائل سے مالامال ہے مگر ہم پھربھی دنیامیں رسوا ہورہے ہیں۔محب وطن قیادت کے فقدان نے ہمیں اس نہج پر پہنچادیا۔پاکستان میں معاشی استحکام ناگزیر ہوچکاہے اور اس کے لئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔