مختلف کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں سے کراچی ، حیدرآباد اور سکھر کی جیلوں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، آئی جی جیل خانہ جات ،پولیس اور ایف سی اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، سینٹرل جیل سمیت کراچی کی دیگر جیلوں میں 7جیمرز لگائے گئے ہیں،حیدرآباد اور سکھر کی جیلوں میں 12جیمرس لگائے جائیں گے، سندھ کی تمام جیلوں کے حفاظتی اسٹاف کو بھی ایک ماہ میں جدید اسلحہ فراہم کر دیا جائے گا

پیر 17 مارچ 2014 22:38

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) آئی جی جیل خانہ جات سندھ نصرت حسین منگن نے کہا ہے کہ مختلف کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کی وجہ سے کراچی ، حیدرآباد اور سکھر کی جیلوں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے پولیس اور ایف سی اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، سینٹرل جیل سمیت کراچی کی دیگر جیلوں میں 7جیمرس لگائے گئے ہیں دوسرے مرحلے میں حیدرآباد اور سکھر کی جیلوں میں 12جیمرس لگائے جائیں گے، سندھ کی تمام جیلوں کے حفاظتی اسٹاف کو بھی ایک ماہ میں جدید اسلحہ فراہم کر دیا جائے گا۔

وہ پریژن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ نارا جیل حیدرآباد میں بیسک پریژنس کانسٹیبل کورس کے ساتویں بیچ کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ کے موقع پر اخبارنویسوں سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے بتا یا کہ کراچی ، حیدرآباد اور سکھر کی جیلوں میں کالعدم تنظیموں کے قیدیوں کی موجودگی کے باعث ان جیلوں کو سیکورٹی خطرات لاحق ہیں اس وجہ سے جیلوں کے اندر جیل پولیس کے ساتھ ایف سی اور جیلوں کے باہر رینجرس اور پولیس تعینات کی گئی ہے، جیلوں سے قیدی فرار ہونے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ1986ء میں سینٹرل سکھر میں ایسا واقعہ پیش آیا تھا تاہم اس وقت ہر جیل میں ہائی الرٹ ہے اور جیلوں میں قیدیوں کو جیل قوانین کے مطابق سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں گذشتہ دو سال سے کسی بھی جیل میں قیدیوں کی جانب سے ہڑتال کرنے سمیت کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کی رپورٹ نہیں ملی، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر جیل میں دو اسٹینڈ بائی جنریٹرز کی سہولت موجود ہے اور حساس جیلوں میں سرچ لائٹس نصب شدہ ٹرالیاں بھی موجود ہیں تاکہ رات کے وقت جیلوں کے اندر یا باہر کسی بھی نقل و حرکت کی نگرانی کی جا سکے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھنے کی وجہ سے حفاظتی انتظامات کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پیدا ہو رہے ہیں اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے جن اضلاع میں جیل نہیں ہیں وہاں نئی جیل تعمیر کرائی جا رہی ہیں، انہوں نے بتایا کہ میر پورخاص جیل کا 90فیصد ، نواب شاہ جیل کا 50فیصد جبکہ ٹھٹھہ جیل کا 60فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ دیگر اضلاع میں بھی نئی جیلوں کی تعمیر جلد شروع کی جائیگی، نصرت حسین منگن نے کہا کہ بغیر تربیت کے عملہ یا افسران ادارے کے اوپر بوجھ ہوتے ہیں اور آج کے جدید دور کے تقاضوں سے نمٹنے کیلئے بنیادی تربیت حاصل کرنا اشد ضروری ہے، انہوں نے بتایا کہ پہلے جیل پولیس کو تربیت نہیں دی جاتی تھی کیونکہ لاہور کے علاوہ پاکستان میں کہیں پر بھی ایسا تربیتی ادارہ موجود نہیں تھا لہٰذا سندھ حکومت نے جیل پولیس کی تربیت کی افادیت کو محسوس کرتے ہوئے 2008میں نارا جیل حیدرآباد میں یہ تربیتی ادارہ قائم کیا جس میں سے پہلے بیچ میں تقریباً 350 جیل کے سپاہیوں کو بنیادی تربیت فراہم کی گئی جو کہ اس وقت مختلف جیلوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ادارے کی مزید بہتری سمیت نئے اسلحے کی خریداری ، فائرنگ رینج کی تعمیر اور ہاسٹلز کی تعمیر کیلئے تجاویز سندھ حکومت کو ارسال کی گئی ہیں جو کہ جلد منظور ہونے کی توقع ہے۔

ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل شاہنواز ساند نے بتایا کہ اس ادارے میں جیل کے سپاہیوں کو چار ماہ کا کورس کرایا جاتا ہے جس میں انہیں سروس رول سمیت جیل کے قوانین اور کسی امکانی حادثے سے بر وقت نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ آج کی اس تقریب میں ساتویں بیچ کے چار ماہ کا کورس مکمل کرنے والے 140ریکروٹ کی پاسنگ آوٴٹ کی پریڈ ہے، انہوں نے بتایا کہ تربیت کے دوران رینجرس کی خدمات بھی حاصل کی جاتی ہیں، اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے تربیت کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو اپنی طرف سے 50ہزار روپے دینے کا اعلان کیا اور مختلف کیٹیگریز میں پوزیشن حاصل کرنے والے جوانوں میں ایوارڈ اور اسناد تقسیم کیں، اس موقع پر انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل شاہنواز ساند نے آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی، قبل ازیں نصرت حسین منگن نے پاسنگ آوٴٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور سلامی لی۔