امتحانی ہالوں کو شفاف طریقے سے چلانے کے لئے بہترنظام بنایا ہے،پرویزخٹک،حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین اسمبلی کسی بھی امتحانی ہال جا کر وہاں پر نگرانی کر سکتے ہیں،اسمبلی میں اظہارخیال

پیر 17 مارچ 2014 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ امتحانی ہالوں کو شفاف طریقے سے چلانے کے لئے ایک نظام شروع کردیا ہے حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین اسمبلی کسی بھی امتحانی ہال جا کر وہاں پر نگرانی کر سکتے ہیں۔ا نہوں نے حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین اسمبلی کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ امتحانی ہالوں کو شفاف طریقے سے چلانے کے لئے وہ خود جا کر عملے کی نگرانی کریں۔

صوبائی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر امتیاز شاہدکی زیرصدارت ہوا ۔اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے امتحانی ہالوں سے متعلق شکایات کی جس پر وزیراعلی نے کہا کہ کسی کی سفارش پر کام نہیں کرتے تمام تعلیمی بورڈز کو بااختیار بنا دیا ہے اور وہاں پر تمام تعیناتی سکروٹنی کمیٹی کے ذریعے ہوتی ہے آج تک میں نے نہ کسی سیکرٹری بورڈ کو لگایا ہے اور نہ ہی لگانے کی کوشش ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی گوہر علی شاہ ، انیسہ زیب طاہر خیلی ، معراج ہمایون ، سکندر شیر پاؤ اور کئی دیگر اراکین اسمبلی نے کہا کہ اساتذہ کی تعیناتی کا عمل این ٹی ایس کے ذریعے کیا جا رہا ہے لیکن نو ماہ گزرنے کے باوجود سکولوں میں اساتذہ کی تعداد کو پورا نہیں کیا جا رہا اور لگ رہا ہے کہ پی ٹی آئی من پسند افراد کو تعینات کر رہی ہے امتحانی ہالوں سے متعلق سوال پر مفتی سید جانان نے کہا کہ تمام تعلیمی بورڈز میں تحریک انصاف کے مخصوص افراد بیٹھے ہیں اور من پسند افراد کی انہوں نے ہالوں پر ڈیوٹیاں لگائی ہوئی ہیں جس پر صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا کہ آٹھ ہزار 90 اساتذہ کی بھرتی کا عمل این ٹی ایس کے ذریعے کیا جا رہا ہے پہلی مرتبہ حکومت نے اپنے آپ کو اس پورے نظام سے مبرا کرتے ہوئے میرٹ کے ذریعے بھرتی کا عمل شروع کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :