پنجاب حکومت اور چینی کمپنی کے درمیان مقامی کوئلے کے ذخائر کی تلاش اور کول پاور پلانٹ لگانے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط،چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے سے مقامی کوئلے کو توانائی کے شعبے میں استعمال میں لایا جا سکے گا‘ محمد شہباز شریف، پاکستان اور چین کے درمیان دوستی سٹریٹجک شراکت داری میں بدل چکی ہے، چینی قیادت پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی خواہاں ہے، چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن سے مقامی کوئلے کی کان کنی کا معاہدہ خوش آئند ہے‘ وزیراعلیٰ کا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب،توانائی اور کان کنی کے شعبے میں پنجاب حکومت کے ساتھ معاہدے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے گا‘ نائب صدر سی ایم ای سی

پیر 17 مارچ 2014 19:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) پنجاب حکومت اور چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ مفاہمتی یادداشت پر پنجاب حکومت کی جانب سے سیکرٹری معدنیات ڈاکٹر ارشد محمود جبکہ سی ایم ای سی کی جانب سے نائب صدر لی جنگ کائی نے دستخط کئے۔ مفاہمتی یادداشت کے تحت فریقین پنجاب میں کوئلے کی تلاش، ڈویلپمنٹ اوراس کے معاشی استعمال کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔

چینی کمپنی سی ایم ای سی مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار کا پلانٹ لگانے میں بھی تعاون فراہم کرے گی۔سی ایم ای سی کے ماہرین جلد پنجاب آ کر سالٹ رینج میں مقامی کوئلے کی مائننگ پر کام کا آغاز کریں گے۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے پنجاب حکومت اور سی ایم ای سی کے مابین مفاہمتی یادداشت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی سٹریٹجک شراکت داری میں بدل چکی ہے۔

(جاری ہے)

چین کی قیادت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خواہاں ہے اور اس بات کا واضح ثبوت چین کی طرف سے پاکستان میں 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پیکیج کا اعلان کرنا ہے۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی غیرملکی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ملک میں نہ صرف معاشی استحکام آئے گا اور ترقیاتی منصوبے مکمل ہوں گے بلکہ روزگار کے بھی وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سرمایہ کاروں کیلئے سازگارماحول فراہم کیا ہے۔

پنجاب میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے پر کام جاری ہے اور اس مقصد کیلئے 6 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے تحت توانائی، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، ریلوے اور دیگر شعبوں کے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 600 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جنہیں توانائی کے شعبے میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس ضمن میں آج چینی کمپنی کے ساتھ ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے۔

چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے سے مقامی کوئلے کو توانائی کے شعبے میں استعمال میں لایا جا سکے گا۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سی ایم ای سی کے نائب صدر جنگ کائی نے کہا کہ ان کی کمپنی پنجاب میں مقامی کوئلے کی مائننگ اور اس سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ لگانے میں بھرپور تعاون کرے گی۔ توانائی اور کوئلے کی کان کنی کے شعبہ میں پنجاب حکومت کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے گا۔

ہم پاکستان خصوصاً پنجاب کے ساتھ توانائی اور کوئلے کی کان کنی میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں اور اس مقصد کیلئے چین سے ماہرین کی ٹیم بہت جلد پنجاب آئے گی۔ چینی کمپنی کے نائب صدر نے مقامی کوئلے سے پاور پلانٹ لگانے کے ساتھ درآمدی کوئلے سے پاور پلانٹ لگانے کے حوالے سے بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ مفاہمت کی یادداشت کی تقریب میں صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، سیکرٹری معدنیات اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔