سعودی عرب نے فرینڈز آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں 1.5ارب ڈالرز کی رقم کا تحفہ دیا ،بدلے میں خارجہ پالیسی تبدیلی نہیں کررہے‘سرتاج عزیز،سعودی عرب نے یہ رقم غیر مشروط طور پر پاکستان کو دی ہے ،شام یا کسی ایسے ملک جہاں خانہ جنگی جاری ہے وہاں اسلحہ نہیں بھیجا جائیگا،سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں بریفنگ،مشیر خارجہ نے امریکی سی آئی اے کے سربراہ ، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان اور سرحدی کشیدگی کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی ۔ تفصیلی خبر

پیر 17 مارچ 2014 19:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے فرینڈز آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں 1.5ارب ڈالرز کی رقم کا تحفہ دیا ،سعودی عرب نے یہ رقم غیر مشروط طور پر پاکستان کو دی ہے جس کے بدلے میں پاکستان نے سعودی عرب کو کچھ نہیں دینا،شام یا کسی ایسے ملک جہاں خانہ جنگی جاری ہے وہاں اسلحہ نہیں بھیجا جائیگا۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس سینیٹر حاجی عدیل کی زیر صدارت میں منعقد ہوا ۔اجلاس کے دوران مشیر خارجہ نے بعض امور پر میڈیا کے نمائندوں کے سامنے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا اور انہوں نے امریکی سی آئی اے کے سربراہ ، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان اور سرحدی کشیدگی کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے یہ رقم غیر مشروط طور پر پاکستان کو دی ہے جس کے بدلے میں پاکستان کو سعودی عرب کو کچھ نہیں دینا۔

انہوں نے بتایا کہ شام یا کسی ایسے ملک جہاں خانہ جنگی جاری ہے اسلحہ نہیں بھیجا جائے گا۔اجلاس کے دوران چین میں دہشتگردی کے واقعات کے حوالے سے مذمتی قرار داد کمیٹی میں پیش کی گئی جنہیں منظور کر لیا گیا جبکہ اراکین نے چین سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔اجلاس کے دوران مشیر خارجہ نے بتایا کہ سعودی عرب سے ملنے والی امداد غیر مشروط ہے، سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض نہیں بلکہ تحفہ دیا ہے جبکہ اس کے بدلے ہم اپنی خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کررہے، حکومت نے شام کے مسئلے پر یوٹرن لیا ہے نہ ہی شام اسلحہ یا جنگجو بھیج رہے ہیں۔

پاکستان شام کے بارے میں جنیوا ون اور ٹو معاہدوں کی حمایت کرتا ہے۔ سعودی عرب کا وفد معیشت، دفاع اور تجارت کے شعبوں میں فروغ کیلئے آیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایران اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں توازن رکھنا ہوگا اور اس سلسلے میں وزیراعظم جلد ایران کا دورہ کریں گے۔اجلاس میں بیرونی ممالک کے ساتھ معاہدوں کی پارلیمنٹ سے توثیق کے بل 2000ء پر بحث کے دوران سیکرٹری قانون بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کا اختیار پارلیمنٹ کے بجائے کابینہ کے پاس ہونا چاہئے، برطانیہ اور کئی ممالک میں بین الاقوامی معاہدوں کی منظوری کابینہ دیتی ہے ۔

سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر تین ہزار چار سو اڑتالیس پاکستانیوں کو ایمرجنسی پاسپورٹ جاری کیے ہیں تا کہ انہیں وطن واپس لایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں جلد نئے قونصلر سروس کی تعمیر کا آغاز کریں گے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ سعودی عرب میں ڈیپورٹیشن سینٹر میں کھانا اور دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، دبئی، انگلینڈ، سعودی عرب اور یو اے ای میں پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کیلئے باقاعدہ کام شروع ہو گیا ہے۔

کمیٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض نہیں بلکہ تحفہ دیا ہے۔مشاہد حسین نے کہا کہ مشیر خارجہ نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ سعودی عرب کا وفد معیشت، دفاع اور تجارت کے شعبوں میں فروغ کیلئے آیا تھا اس پر کمیٹی کا کہنا تھا کہ مشترکہ اعلامیے میں شام میں عبوری سیٹ اپ کے مطالبہ قابل تشویش ہے۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے چین میں ہونیوالی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہمسایہ ملک کو یقین دلائے کہ پاکستانی سرزمین اس دہشتگردی میں استعمال نہیں ہوئی۔سینیٹر صغری امام نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے امریکہ سے 120ارب ڈالر لے کر پاکستان کو بیرونی جنگ کا حصہ بنایا ۔ سعودی عرب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر بھی کسی بیرونی جنگ میں نہ دھکیل دیں۔