صوبائی کابینہ کاجلاس اچانک ملتوی،وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نواب ثناء اللہ زہری کے گھرپہنچ گئے،تمام تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی،حکومت میں شامل جماعتیں مثبت سوچ رکھتی ہیں،صوبہ مشکل حالات سے گزررہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

پیر 17 مارچ 2014 19:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ناراض اتحادی جماعت مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری کے گھر پہنچ گئے صوبائی کابینہ کا اجلااس جو پیر کے روز ہونا تھا اچانک ملتوی کردیا گیا دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ن لیگ کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک کا کہنا تھا کہ بلوچستان مشکل دور سے گزررہا ہے ایسے میں سب کو ملکر صوبے کو اس مشکل صورتحال سے نکالنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ مخلوط اتحادی حکومت میں مسئلے مسائل ہوتے ہیں جسے پہلے بھی حل کرنے کی کوشش کی اور مستقبل میں بھی مسائل کے حل کی کوششیں جاری رکھیں گے مسلم لیگ ن سمیت مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتوں کے تحفظات دور کریں گے صوبائی حکومت میں شامل تینوں جماعتوں نیشنل پارٹی پشتونخواملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ ن مثبت سوچ رکھتی ہیں کابینہ کا اجلاس بھی ہوگا اور اسمبلی بھی ہوگی جمہوری حکومت ہے سیاسی مسائل آتے رہتے ہیں انہیں حل کیا جاتا ہے ہر اپوزیشن کی خواہش ہوتی ہے کہ حکومت توڑ دے جبکہ حکومتی بنچوں پر بیٹھی جماعتیں چاہتی ہے کہ حکومت چلتی رہیں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے میئر شپ کا مسئلہ بھی جلد حل کرلیا جائے گا اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ملاقات میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ہمارے کئی تحفظات ہیں صوبے کا سینئر وزیر ہونے کے باوجود میرے پاس دفتر تک نہیں ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ آئندہ دو دنوں کے دوران مسلم لیگ ن کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلاکر آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں مزید کہا وزیراعلیٰ بلوچستان سے کوئٹہ کے میئر اور ڈپٹی میئر کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی جس کے پاس تعداد زیادہ ہوگی وہ میئر منتخب ہوجائے گا ہم مری معاہدے اور پارٹی کے سربراہ میاں نواز شریف کی ہدایت کے مطابق کام کررہے ہیں تاہم تھالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی سیکرٹریٹ کو نیشنل پارٹی کا سیکرٹریٹ نہ بنایا جائے بلکہ تمام جماعتی اتحاد وں کا سیکرٹریٹ ہونا چاہیے انہوں نے کہاکہ ہم نے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے پارٹی کا اجلاس بلایا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ ہمارے وزراء کے تحفظات ہیں کہ ان کے کام نہیں ہورہے امید ہے کہ ان کے تحفظات وزیراعلیٰ ہی دور کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :