ملائشین طیارہ افغانستان یا پاکستان میں ہو سکتا ہے: برطانوی اخبار کا الزام

پیر 17 مارچ 2014 18:46

ملائشین طیارہ افغانستان یا پاکستان میں ہو سکتا ہے: برطانوی اخبار کا ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) مغربی میڈیا نے ملائشین طیارے کی گمشدگی کا ملبہ طالبان کے سر ڈال دیا ۔ طیارہ افغانستان یا پاکستان کے کسی حصے میں لے جایا جا سکتا ہے، برطانوی اخبار کا الزام۔ جدید ٹیکنالوجی کوئی کرشمہ نہ دکھا سکی۔ پچیس ممالک کی امدادی ٹیمیں دسویں روز بھی طیارے کا سراغ نہ لگا سکیں۔غیر ملکی میڈیا نے ملائشیا کے لاپتہ ہونے والے طیارے کا ملبہ طالبان کے سر ڈال دیا۔

برطانوی اخبار بدستور پاکستان کے خلاف ڈھنڈورا پیٹنے میں مصروف ہیں پچیس ممالک، تینتالیس سے زائد بحری جہاز، دس سیٹلائیٹس اور جدید ترین ٹیکنالوجی دس روز میں بھی بدقسمت طیارے کا نشاں تک نہ ڈھونڈ سکیں۔

حکام نے تمام تر توجہ دہشت گردی کے حوالے سے تحقیقات پر مرکوز کر لی ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے نے ریڈار سے بچنے کے لئے مطلوبہ بلندی سے پندرہ سو میٹر کم بلندی پر پرواز کی۔

ملائیشیا کی جانب سے جاری کیے گئے نقشے میں طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے۔ امریکی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ واقعات کے تانے بانے، پائلٹ اور معان پائلٹ تک جاتے ہیں۔ حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ طیارے نے جب آخری پیغام دیا تب وہ زمین پر ہی موجود تھا۔ ملائشین حکام نے بدقسمت جہاز کے زمینی عملے، انجئنیرز، پائلٹ کے لواحقین کو شامل تفتیش کیا ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کے پائلٹ اور معاون پائلٹ کو اکٹھے پرواز پر جانے کا نہیں کہا تھا۔ مغربی میڈیا بدستور طیارے کی پاکستان میں موجود گی کا راگ الاپنے میں مصروف ہے۔ برطانوی اخبار نے الزام لگایا ہے کہ طیارہ طالبان کے قبضے میں ہو سکتا ہے۔