وزیر دفاع خفیہ حراستی مراکز کے مقام سے بھی آگاہ نہیں ہونگے، شاہد اللہ شاہد، طالبان نے اپنی کمیٹی کو بطور ثبوت کچھ غیر عسکری قیدیوں کی فہرست دے دی ہے، تحقیق حکومتی کمیٹی کا کام ہے۔ اگر پیش رفت ہوئی تو دیگر قیدیوں کے نام پر بھی پیش کر دیں گے، ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان

پیر 17 مارچ 2014 18:46

وزیر دفاع خفیہ حراستی مراکز کے مقام سے بھی آگاہ نہیں ہونگے، شاہد اللہ ..

میرانشاہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ طالبان نے اپنی کمیٹی کو بطور ثبوت کچھ غیر عسکری قیدیوں کی فہرست دے دی ہے۔ تحقیق حکومتی کمیٹی کا کام ہے۔ اگر پیش رفت ہوئی تو دیگر قیدیوں کے نام پر بھی پیش کر دیں گے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ خواجہ آصف بحیثیت وزیر دفاع خفیہ حراستی مراکز کی اصل تعداد اور ان کے مقام سے بھی آگاہ نہیں ہونگے تو ان میں موجود افراد کا ان کو کیا علم ہو سکتا ہے۔

فاٹا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سمیت ملک کے ہر حصے میں سیکیورٹی فورسز کے سینکڑوں خفیہ مراکز ایک حقیقت ہیں، جس سے آنکھیں چرانا ممکن نہیں ہے۔

طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے نام سے حکومت نے ان غیر قانونی اور غیر انسانی خفیہ مراکز اور ان کے کرداروں کو قانونی حیثیت تو دے دی لیکن وزیر دفاع خواجہ آصف بتائیں کہ انہوں نے قانون کا پاس رکھتے ہوئے کتنے گمشدہ لوگوں کو عدالت میں پیش کیا ہے؟۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے وزیر دفاع اور وزیر اعظم کو کن لوگوں کو پیش نہ کرنے پر مقدمات قائم کرنے کی دھمکی دی تھی؟۔ شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نہ جانے کن قوتوں کے اشارے پر امن مذاکرات مشن کو دائو پر لگانا چاہتے ہیں یا حکومتی کیمپ میں کنفیوژن موجود ہے۔ ہم نے اپنی کمیٹی کو بطور ثبوت کچھ غیر عسکری قیدیوں کی فہرست دے دی ہے۔ تحقیق حکومتی کمیٹی کا کام ہے۔ اگر پیش رفت ہوئی تو دیگر قیدیوں کے نام پر بھی پیش کر دیں گے۔