سپریم کورٹ میں تھرکی صورتحال سے متعلق از خودنوٹس کی سماعت

پیر 17 مارچ 2014 13:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17مارچ 2014ء) جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا ہے کہ تھر میں گزشتہ سال بارشیں نہ ہونے کے باوجود حکومت کو حالات کی سنگینی کا اندازہ کیوں نہیں ہوا، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ نے ماتحت عملہ کو کہا تھا بحران آنے والا ہے ، اقدامات کر لیں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ تھر کی صورت حال کے بارے میں از خود نوٹس کیس کی سماعت کر رہا ہے،ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتاح نے تھر کی صورتحال سے متعلق رپورٹ پیش کی،جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ تھر میں بارشیں کن مہینوں میں ہوتی ہیں،ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ مئی اور جون میں بارشیں ہوتی ہیں، گزشتہ سال بارشیں نہیں ہوئیں، وزیراعلیٰ سندھ نے ماتحت عملہ کو کہا تھا بحران آنے والا ہے،اقدامات کر لیں، جسٹس عظمت سعید نے پوچھا کہ پھر اقدامات کیوں نہیں کیے گئے،تھر کی آبادی گیارہ لاکھ ہے،شاید اب تک ایک لاکھ افراد کو ہی امداد ملی ہو، عدالت کو بتایا جائے اب تک کتنے افراد تک امداد پہنچی۔

متعلقہ عنوان :