مظفر گڑھ،خود سوزی کرنے والی طالبہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم کا عدالت نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا، پولیس نے کیس کی تحقیقات کے لیے نئی تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی،شہریوں کا پولیس کا خلاف احتجاج مظاہرہ

اتوار 16 مارچ 2014 22:47

مظفر گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) مظفر گڑھ میں خود سوزی کرنے والی طالبہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم کا عدالت نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا، پولیس نے کیس کی تحقیقات کے لیے نئی تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی۔ مظفر گڑھ پولیس نے خود سوزی کرنے والی طالبہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم کو عدالت میں پیش کیا اور 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزم نادر کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

زیادتی کا شکار طالبہ کی خود سوزی پر وزیر اعلی پنجاب کی سخت سرزنش کے بعد پولیس نے نئی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ٹیم میں اے ایس پی سٹی راؤ عارف اسلم، انسپکٹر ارشد خان رند اور انسپکٹر عبدالستار شامل ہیں۔ تین رکنی ٹیم واقعہ کی ازسرنو تفتیش کرے گی۔

(جاری ہے)

ادھر ملتان میں سانحہ مظفر گڑھ کیخلاف شہریوں نے پولیس کیخلاف مظاہرہ کیا۔ چوک کمہارانوالہ پر ہونے والے مظاہرے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

انہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ شرکا نے طالبہ آمنہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب کے حکم پر ڈی ایس پی صدر مظفر گڑھ چوہدری اصغر، ایس ایچ او میر ہزار رائے شاہد، سابق ایس ایچ او میر ہزار محمد ادریس اور تفتیشی سب انسپکٹر رانا ذوالفقار کو حراست میں لیا گیا تھا لیکن وزیر اعلی کے واپس جاتے ہی پولیس نے روایتی طریقہ اپنایا اور پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے معمولی نوعیت کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد ڈی ایس پی صدر، ایس ایچ او میر ہزار اور سابق ایس ایچ او میر ہزار کو فرار کرا دیا۔ آئی جی پنجاب کے حکم پر مقدمہ میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :