Live Updates

عمران خان طالبان سے کیوں دور بھاگ رہے ہیں، خیبرپختونخواہ میں ان کی جو شان ہے وہ طالبان کا احسان ہے، سینیٹر مولا بخش چانڈیو ،پیپلز پارٹی کے خلاف ہمیشہ جو سازشیں کی گئیں، اس کو کارکنان نے ناکام بنایا ہے اور آئندہ جو بھی سازشیں ہوں گی اس کو بھی کارکنان ہی ناکام بنائیں گے، وزیر خزانہ بتائیں کونسے دوست ممالک نے اربوں ڈالر دیئے ہیں، نام نہیں بتارہے تو ایسا معلوم ہورہا ہے کہیں اسرائیل نے تو ڈالر نہیں دیئے، ہماری حکومت پر تنقید کرنے والے ذرا اپنی کارکردگی پر بھی نگاہ ڈالیں، پیپلز پارٹی بھگوڑا نہیں عوامی جماعت ہے، جلسہ سے خطاب

اتوار 16 مارچ 2014 22:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان طالبان سے کیوں دور بھاگ رہے ہیں، آخر کار خیبرپختونخواہ میں ان کی جو شان ہے وہ طالبان کا احسان ہے، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کو شہید کرنے کے باوجود آج بھی وہ عوام کے دلوں میں زندہ ہیں اور پیپلز پارٹی کے جیالے ان کے ویژن کے مطابق خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی پی کورنگی کے تحت اتوار کو ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں الگ الگ حکومتیں ہیں، ہر ایک کی اپنی اپنی پالیسیاں ہیں۔ پالیسیاں ایک نہ ہونے کی وجہ سے اس کے نتائج بہتر طور پر اچھے نہیں نکلتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ سب متحد ہو کر کام کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت پر تنقید کرنے والے یہ بتائیں کہ انہوں نے 90 دن میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، آج وہ دعویٰ کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بڑے لوگوں کی نہیں بلکہ غریب عوام کی جماعت ہے۔ پیپلز پارٹی کے خلاف ہمیشہ جو سازشیں کی گئیں، اس کو کارکنان نے ناکام بنایا ہے اور آئندہ جو بھی سازشیں ہوں گی اس کو بھی کارکنان ہی ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہر مسئلے کا حل ہے اور آج ملک میں جو جمہوریت مضبوط ہوئی ہے، وہ شہید بینظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی کے سبب ہی مضبوط ہوئی ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات وقت کا ضیاع ہے۔ معلوم نہیں کہ حکومت اور طالبان کا کونسا ایجنڈا ہے جس پر مذاکرات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان جمہوریت کو نہیں مانتے۔ ہم جمہوریت کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک عوام کو معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ دونوں کے درمیان کونسا لین دین ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ملک کی معیشت مضبوط ہوگئی ہے اور روپے کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے، ڈالر کی قدر میں کمی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ بتائیں کہ کونسے دوست ممالک نے اربوں ڈالر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہیں بتارہے تو ایسا معلوم ہورہا ہے کہ کہیں اسرائیل نے تو ڈالر نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو نواز شریف کے علاوہ کوئی لیڈر نظر نہیں آتا ہے۔

حکومت دعوے نہ کرے بلکہ عوام کی عملی خدمت کرے۔ اگر ڈالر کی قیمتیں کم ہوئی ہیں تو مہنگائی میں بھی کمی ہونی چاہئے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کی علامت جماعت ہے اور ہماری جماعت کے ہر فیصلے کی تائید عوام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی ایک مضبوط اور منظم جماعت ہے اور ڈسٹرکٹ کورنگی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کا قلعہ ہے۔

جلسے سے راشد ربانی، سعید غنی، نجمی عالم اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ملک کے مقبول ترین لیڈر بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کو بچہ کہنے والے یہ سمجھ لیں کہ ماضی میں جب شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی تو اس وقت کے لوگ بھٹو کو بھی بچہ کہتے تھے لیکن آج سب نے دیکھ لیا ہے کہ ملکی ترقی کے لئے جو پالیسی بنائی جارہی ہے۔ اس کا محور شہید ذوالفقار علی بھٹو تھے۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ ہماری حکومت پر تنقید کرنے والے ذرا اپنی کارکردگی پر بھی نگاہ ڈالیں۔ پیپلز پارٹی بھگوڑا جماعت نہیں بلکہ عوامی جماعت ہے۔ ہم ملک میں رہ کر ہی اپنے فیصلے کرتے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات