حکومت سندھ کا مضرصحت آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ، ہر ضلع سے پانچ فلور ملز سے آٹے کے نمونے جمع کرکے لیبارٹری میں بھیجیں جائیں، صوبائی وزیر برائے خوراک جام مہتاب حسین ڈھر

اتوار 16 مارچ 2014 19:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) سندھ کے وزیر برائے خوراک جام مہتاب حسین ڈھر نے مضرصحت آٹا کی فروخت کی اطلاع کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک کے افسران کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ مضرصحت آٹا فروخت کرنے والے فلور ملز اور آٹے کی چکیوں کیخلاف سخت اقدامات اٹھائیں اور قانون کے مطابق انکے خلاف بھرپور کاروائی کریں۔ یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی ۔

انہوں نے کہا کہ مضرصحت گندم کی نیلامی کا عمل مکمل ہوا ہے تاہم ابھی تک اس گندم کو گوداموں سے نہیں اٹھایا گیا تو یہ کیسے ممکن ہے کہ مذکورہ مضرصحت گندم کو اچھی اور صحت مند گندم میں ملایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوکانوں پر بکنے والے مضرصحت گندم کی فروخت کی ذمہ دار محکمہ خوراک نہیں ہے یہ کام مقامی انتظامیہ کا ہے کہ وہ انکے خلاف کاروائی کریں اور زائد قیمتوں پر گندم کا آٹے فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں محکمہ خوراک نے مزید تحقیق کے لئے ہر ضلع سے پانچ فلور ملز سے آٹے کے نمونے جمع کرکے لیبارٹری میں بیھجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ضلع ملیر اور کراچی ایسٹ کی فلور ملز انڈس، پریمیئر، الرحمان، مدینہ، یونٹی اور فاروقی سے آٹے کی نمونے جمع کر کے لیبارٹری میں بھیج دیئے گئے ہیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائی خوراک جام مہتاب حسین ڈھر کو بتایا گیا کہ مٹھی سے 16598 ، اسلام کوٹ سے 12810 ، ننگرپارکر سے 6015 ، ڈیپلو سے 8445 ، اور چھاچرو سے 22366 گندم کی بوریاں ریلیف ڈپارٹمنٹ کو جاری کردیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :