آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں پاکستان کے فلمی موسیقی کے روشن ادوار کے گیتوں بھری شام نے فلم انڈسٹری کے سنہرے دور کی یاد دلادی،پاکستانی فلمی موسیقی کے روشن ادوار کے گیتوں بھری شام ”تم یاد آئے“ میں پاکستانی گلوکارشہریوں کو 1970ء کی دہائی میں لے گئے

اتوار 16 مارچ 2014 13:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں پاکستان کے فلمی موسیقی کے روشن ادوار کے گیتوں بھری شام نے فلم انڈسٹری کے سنہرے دور کی یاد دلادی۔ گزشتہ روز آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام پاکستان کے فلمی موسیقی کے روشن ادوار کے گیتوں بھری شام ”تم یاد آئے“ کا انعقاد کیا گیا۔ اس محفل موسیقی میں آرٹس کونسل کی میوزک اکیڈمی کے نوجوانوں اور معروف گلوکاروں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کے 1965ء سے لے کر 1980ء کی دہائی تک کے مشہور ومعروف سنگرز، اداکار اور اداکاراؤں پر پکچرائز کرائے گئے مشہور گیتوں کو اسی انداز میں گا کر فلم انڈسٹری کے اس سنہرے دور کی یاد تازہ کردی۔

جب پاکستانی فلمی صنعت کا طوطی ہندوستان تک بولتا تھا۔

(جاری ہے)

اس پروگرام ”تم یاد آئے“ میں معروف فنکاروں وحید مراد، محمد علی، لہری، مہدی حسن، احمد رشدی، روبن گھوش، شبنم سمیت دیگر مرحومین فنکاروں کی یاد تازہ کردی۔ پروگرام میں آرٹس کونسل کے صدر اعجاز فاروقی، سیکریٹری احمد شاہ، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، حسینہ معین، سلمیٰ وحید مراد جبکہ فنکاروں میں ظفر رامے، شبانہ کوثر، عروسہ علی، کاشیہ، سمیرا، کاشف اور آرٹس کونسل اکیڈمی کے ابھرتے اور سیکھنے والے نوجوانوں لڑکے لڑکیوں نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ آرٹس کونسل برسوں سے اس شہر کی خدمت کررہا ہے۔ مختلف قسم کی تقریبات کا انعقاد کرنا اور فنکاروں کو سپورٹ کرنا اس کا ہمیشہ شیوہ رہا ہے۔ دکھی لوگوں کے لئے کہ جب لوگ مایوسیوں کا شکار ہیں، ملک دہشت گردی کا شکار ہے، کسی کی جان ومال محفوظ نہیں۔ ہر شہری کسی نہ کسی پریشانی کا شکار ہے۔

اس وقت میں لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کا فن آرٹس کونسل کے پاس ہے جو یہ فریضہ بحسن وخوبی انجام دے رہا ہے۔ شہریوں کو ان کی پریشانیوں سے نکال کر خوشی کے مواقع فراہم کررہا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آرٹس کونسل اعجاز فاروقی اور سیکریٹری احمد شاہ نے کہا کہ اس پروگرام کو منعقد کرنے میں بہت سے فنکاروں اور دیگر لوگوں کی مدد شامل ہے۔ کئی دنوں کی محنت کے بعد اس پروگرام کو بہتر انداز میں آپ تک پیش کیا گیا۔ مسلسل کئی دنوں کی محنت کے بعد یہ رزلٹ سامنے آیا ہے۔ اس گیتوں بھری شام کو میں پاکستان کے تمام لیجنڈ اور مرحومین فنکاروں کے نام کرتا ہوں۔ اس موقع پر صدر اعجاز فاروقی نے اعلان کیا کہ اس طرح کی محافل موسیقی اور غزل نائٹ کا ہر ماہ انعقاد کیا جائے گا۔