دوست ممالک سے غیر مشروط طور پر ڈیڑھ ارب ڈالر دوقسطوں میں پاکستان کو ملے ہیں‘ وفاقی وزیر خزانہ ،رواں ماہ کے آخر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائینگے،اسحاق ڈار کا ایکنک کے اجلاس سے خطاب ،23 ارب 83 کروڑ روپے مالیت کے اسلام آباد میٹرو بس سروس منصوبے کی منظوری دی گئی

ہفتہ 15 مارچ 2014 21:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2014ء) قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 23 ارب 83 کروڑ روپے مالیت کے اسلام آباد میٹرو بس سروس منصوبے کی منظوری دیدی، میٹرو بس کیلئے وفاقی دارالحکومت میں تقریباً 14 کلومیٹر طویل سگنل فری کوریڈور اور پشاور موڑ پر انٹرچینج تعمیر کیا جائے گا۔جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کو مالیاتی ادارے بھی تسلیم کررہے ہیں ،رواں ماہ کے آخر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

ایکنک کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس منصوبے کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ ایکنک نے راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کے اسلام آباد حصے کی منظوری دیدی۔

(جاری ہے)

13.9 کلومیٹر طویل سگنل فری اسلام آباد میٹرو بس سروس منصوبے پر 23 ارب 83 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ منصوبے کے لئے وفاقی حکومت 13 ارب 41 کروڑ روپے جبکہ پنجاب حکومت 10 ارب 41 کروڑ روپے فراہم کرے گی۔

منصوبے کے تحت وفاقی دارالحکومت میں تقریبا 14 کلومیٹر طویل سگنل فری کوریڈور اور پشاور موڑ پر انٹرچینج تعمیر کیا جائے گا۔ راولپنڈی میٹروبس فلیش مین ہوٹل راولپنڈی سے شروع ہو کر مری روڈ راولپنڈی سے ہوتی ہوئی آئی جے پرنسپل روڈ پر ختم ہو گی۔ منصوبے کا اسلام آباد والا پورشن آئی جے پرنسپل روڈ سے شروع ہو کر نائنتھ ایونیو اور جناح ایونیو بلیو ایریا سے ہوتا ہوا پاک سیکرٹریٹ پر اختتام پزیر ہو گا۔

ایکنک کو بتایا گیا کہ میٹرو بس سروس منصوبے کیلئے راولپنڈی اسلام آباد کے شہریوں کو سفر کی عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کو مالیاتی ادارے بھی تسلیم کررہے ہیں رواں ماہ کے آخر تک ملکی زر مبادلہ کے زخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر دو قسطوں میں پاکستان کو ملے ہیں، دوست ملکوں کا نواز شریف پر اعتماد بڑھا تو انہوں نے غیر مشروط طور پر فنڈز فراہم کئے، دوستوں کی طرف سے پاکستان کو ملنے والی رقم ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوگی اور موٹروے منصوبوں کے لئے 8 ارب روپے مختص کردیئے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کو مالیاتی ادارے تسلیم کررہے ہیں 31 مارچ تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے جبکہ حکومت آئی ایم ایف سے لئے جانے والے قرضے کے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر ادا کرچکی ہے۔