ایڈہاک نرسز پر پولیس تشدد کیخلاف صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں نرسز نے احتجاجاً کام بند رکھا ،مظاہرے اور دھرنے دئیے ،مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ،معمول کے آپریشن ملتوی کر دئیے گئے ،ڈاکٹرز نے بھی ہاتھ کھڑے کر دئیے ، دیگر صوبوں کے سرکاری ہسپتالوں کی نرسز نے بھی پولیس تشدد کیخلاف احتجاج کیا ،ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی آمد کی اطلاع پر نرسز مال روڈ کے شاپنگ سنٹر کے باہر پہنچ گئیں ،ملاقات نہ ہو سکی

ہفتہ 15 مارچ 2014 19:51

ایڈہاک نرسز پر پولیس تشدد کیخلاف صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں نرسز ..

لاہور/راولپنڈی/ملتان/فیصل آباد/وہاڑی/ملتان /اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2014ء) ایڈ ہاک نرسز پر پولیس تشدد کیخلاف لاہور سمیت پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں نرسز نے احتجاجاً کام بند رکھا اور مظاہرے اور دھرنے دئیے جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور معمول کے آپریشن ملتوی کر دئیے گئے ، دیگر صوبوں کے سرکاری ہسپتالوں کی نرسز نے بھی واقعے کے خلاف احتجاج کیا اور پنجاب حکومت سے واقعے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی آمد کی اطلاع پر نرسز مال روڈ کے شاپنگ سنٹر کے باہر پہنچ گئیں تاہم انکی چیف جسٹس سے ملاقات نہ ہو سکی ۔

تفصیلات کے مطابق ایڈ ہاک نرسز نے اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل چھٹے روز بھی دھرنا دے کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پولیس کی طرف سے تشدد کے بعد ہسپتالوں میں احتجاجاً کام بند کرنے والی نرسز نے بھی ہفتہ کے روز مال روڈ پر دئیے جانے والے دھرنے میں شرکت کر کے اپنی ساتھیوں سے اظہار یکجہتی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں نرسز ڈیوٹیاں سر انجام نہیں دے رہیں جسکی وجہ سے ایمر جنسی ، ان ڈور اور آؤٹ ڈور میں داخل مریضوں او ر انکے لواحقین کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔

ڈاکٹرز نے نرسوں کی ہڑتال کی وجہ سے معمول کے سینکڑوں آپریشن ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرسز کے بغیر عوام کو صحت کی سہولیات فراہم نہیں کر سکتے جبکہ پیرا میڈیکس سٹاف نے بھی نرسز کے مطالبات کی حمایت کر دی ہے ۔ نرسوں پر تشدد کے واقعہ کے خلاف لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سرکاری ہسپتالوں میں تعینات نرسوں نے وارڈز میں کام بند کرکے احتجاج کیا۔

اسلام آباد میں پمزاورپولی کلینک ہسپتال میں نرسوں اور غیر طبی عملے نے بازوں پر کالی پٹیاں باندھ کراحتجاج کیا۔ لاہور واقعے کے خلاف راولپنڈی کے تینوں سرکاری ہسپتالوں کی نرسوں نے بھی ہڑتال کردی ہے۔ فیصل آباد میں نرسوں نے الائیڈ ہسپتال، سول اسپتال اور فیصل آباد انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں کام مکمل طور پر بند کرکے سڑک بلاک کردی۔ ملتان میں نرسز نے پروموشن ،مستقل کرنے اور سروس اسٹرکچر کے لئے وارڈز کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی دھرنا دیا۔

پشاور میں نرسنگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، حیدر آباد، نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص اور دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا ۔سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھی نرسز پر تشدد کے خلا ف مظاہرے کئے ۔نرسز کا کہنا ہے جب تک مطالبا ت تسلیم نہیں کئے جائیں گے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور اسکے لئے کسی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے رہنما سردار شہاب الدین کی سربراہی میں وفد نرسز سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنے میں شریک ہوا جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں او رسول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیموں کے عہدیدار بھی دھرنے میں شریک ہوئے اور حکومت سے نرسز کے مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ نرسز کے دھرنے کی وجہ سے مال روڈ کا ایک حصہ ٹریفک کے لئے بند ہے جسکی وجہ سے مال روڈ کے تاجروں کو بھی شدید مشکلات درپیش ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے نرسوں کے جائز مسائل کے حل کیلئے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی جو تین روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ علاوہ ازیں سرکاری ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات میسر نہ ہونے پر مریضوں کے لواحقین نے بھی مطاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسے حل کیا جائے ۔ چیف جسٹس لاہو رہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال کی مال روڈ کے شاپنگ سنٹر میں آمد کی اطلاع پر نرسز وہاں پہنچ گئیں تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے جانے سے روکدیا اور انکی چیف جسٹس سے ملاقات نہ ہو سکی۔