وزیراعظم بلوچستان میں عام معافی کا اعلان کریں،محمداحمدلدھیانوی،جو لوگ لاپتہ ہیں بازیابی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، طالبان سے مذاکرات کیلئے ذمہ داری سونپی گئی توکرداراداکرونگا،بیرونی مداخلت تک امن قائم نہیں ہوگا،سربراہ اہلسنت والجماعت کی پریس کانفرنس

ہفتہ 15 مارچ 2014 19:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2014ء) اہلسنت والجماعت کے مرکزی امیر مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف فوری طور پر بلوچستان میں عام معافی کا اعلان کریں اور جو لوگ ابھی تک لاپتہ ہے اور ان کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کریں وزیراعظم خود کوئٹہ آئیں اور ان بلوچ رہنماؤں کیلئے عام معافی کا اعلان کردیں جو اس وقت ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر اہلسنت والجماعت کے صوبائی امیر مولانا محمد رمضان مینگل مولانا اورنگزیب فاروقی سمیت دیگر مرکزی اور صوبائی قیادت بھی موجود تھی مولانا محمد احمد لدھیانوی نے مزید کہاکہ گذشتہ روز کوئٹہ میں جو بم کا دھماکہ ہوا ہے وہ حکومت اور طالبان کے درمیان ہونیوالے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں میں کوئٹہ میں امن کا پیغام لیکر آیا ہوں امید ہے کہ اس کا جواب بھی مجھے امن کی صورت میں ملے گا ہمارے گذشتہ روز کے جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی دھماکے کے وقت ہمارے تمام کارکن پرامن رہے کوئٹہ کے شہریوں نے بھرپور انداز میں ہمارے جلسے میں شرکت کی جس کی میں صوبائی صدر رمضان مینگل کو مبارکباد دیتا ہوں انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز کے بم دھماکے میں بے گناہ لوگ مارے گئے ہیں میں اپنی اور پارٹی کی جانب سے شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ملک اس وقت نازک دور سے گزررہا ہے جب حکومت اور طالبان کے مذاکرات شروع ہورہے ہیں تو اسی وقت پشاور اور کوئٹہ میں بم کے دھماکے کئے گئے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے طالبان سے مذاکرات کیلئے ہمیں کوئی ذمہ داری سونپی تو ہم اسے بخوبی اداکرینگے کیونکہ ہم ملک میں امن چاہتے ہیں امن کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا مذاکرات کامیابی کی صورت میں دہشتگردی کے واقعات ختم ہونگے ہم اس بات کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ دہشتگردی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی ہے ہمارے اس وقت بھی 60کے قریب نوجوان جن کی عمریں 16سے 18سال ہے لاپتہ ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں فوری طور پر بازیاب کیا جائے انہوں نے کہاکہ ہم امن کا پیغام لیکر بلوچستان میں آئے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ امن سے ہی مسئلہ حل ہوگا انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جو اب تک صحافی شہید ہوئے ہیں ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان کے لواحقین کی مالی امداد کی جائے اور ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات سب کے سامنے ہیں اس وقت نازک دور سے گزررہا ہے میاں نواز شریف کوئٹہ آئیں اور یہاں پر خود بلوچ قوم پرستوں کیلئے عام معافی کا اعلان کریں جو اس وقت ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان سے میری گذشتہ دنو ں ملاقات ہوئی تھی وہ مجھے اچھے لگے ہیں سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ گذشتہ روز جو کوئٹہ میں بم دھماکہ ہوا تھا اس کے فوراً بعد وہ ہسپتال گئے جہاں پر انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی یہ ایک خوش آئند بات ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کے دل میں غریبوں کیلئے بہت عزت ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان اور طالبان کے درمیان جو مذاکرات ہورہے ہیں اس موقع پر ڈرون حملے نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ اس صورتحال تبدیل ہوجائے گی کامیاب مذاکرات کیلئے پاکستان حکام اور طالبان کو بات چیت کا مکمل اختیار دینا چاہیے انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں بیرون ممالک جن میں بھارت اسرائیل ایران اور دیگر ممالک مداخلت کررہے ہیں یہ فوری طور پر بند ہونی چاہیے کیونکہ جب تک ان کی مداخلت بند نہیں ہوگی اس وقت صوبے میں امن وامان قائم نہیں ہوسکے گا انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز جہاں پر ہمارا جلسہ ہور ہا تھا اس سے چند گز کے فاصلے پر جو دھماکہ ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں ہمیں ایسے دھماکوں سے نہ پہلے ڈرے ہیں اور نہ آئندہ ڈرے گے ہم نے ہمیشہ اسلام کی خدمت کی ہے اور کرتے رہیں گے انہوں نے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ اس واقعہ میں بے گناہ افراد مارے گئے ہیں ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ جو اس وواقعے میں لوگ مارے گئے ہیں ان کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے اور زخمیوں کا علاج کرایا جائے انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے طالبان سے مذاکرات کیلئے ہمارے ذمے کوئی ذمہ داری لگائی تو انشاء اللہ ہم اسے ضرور پورا کرینگے ۔