چیف جسٹس پاکستان نے ہائیکورٹ کے 12ججز کی سنیارٹی سے متعلق درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا،درخواستوں کو سپریم کورٹ کے بنچ کے روبرو سماعت کیلئے لگانے کا حکم

جمعہ 14 مارچ 2014 21:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے لاہور ہائیکورٹ کے 12ججز کی سنیارٹی سے متعلق درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواستوں کو سپریم کورٹ کے بنچ کے روبرو سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیدیا۔جمعہ کے روز چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پر اعتراض کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے انکی درخواست پر متاثرہ فریق نہ ہونے کا اعتراض لگایا ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں بے بنیاد ہے۔ججز کی سنیارٹی کا معاملہ عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس لئے اعتراض ختم کر کے درخواست کو سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیا جائے۔ چیف جسٹس نے اعتراض ختم کرتے ہوئے رجسٹرارآفس کو ہدایت کی ہے کہ ججز سنیارٹی سے متعلق تمام درخواستوں کو سپریم کورٹ کے بنچ کے روبرو سماعت کیلئے لگایا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز کی سنیارٹی کو مستقل ہونے کے دن سے بلحاظ عمر تیار کیا جائے۔ہائیکورٹ کے ججز کی موجود ہ سنیارٹی لسٹ 14دسمبر2013کو تیار کی گئی تھی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس اعجاز احمد ، جسٹس اعجاز الحسن ، جسٹس مراد شمیم ، جسٹس خواجہ امتیاز احمد ، جسٹس خالد محمود خان ، جسٹس منظور احمد ملک ، جسٹس شاہد حمید ڈار ، جسٹس مظہر اقبال سدھو ، جسٹس منظور علی ، جسٹس انور الحق جسٹس امین قاسم خان شامل ہیں ۔