سندھ ہائی کورٹ نے ضلع تھر پارکر میں قحط سالی اور بچوں کی اموات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت 18مارچ تک ملتوی کردی

جمعہ 14 مارچ 2014 18:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے ضلع تھر پارکر میں قحط سالی اور بچوں کی اموات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت 18مارچ تک ملتوی کردی دوران سماعت حکومت سندھ نے رپورٹ جمع کرادی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورئے ٹ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ہائیکورٹ بار کا خط از خود نوٹس میں تبدیل کرتے ہوئے حکومت سندھ سے جوابطلب کیاتھا۔

دوران سماعت حکومت سند ھ کا جواب اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے جمع کروایا۔رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔ وزیر اعلی سندھ نے 78 ہزار 5 سو گندم کی بوریاں تقسیم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جبکہ 60 ہزار گندم کی بوریاں تقسیم ہوچکی ہیں۔

(جاری ہے)

جاں بحق ہونے والے بچوں کے ورثا کو 2 لاکھ روپے معاوضہ دیاجارہا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شدید بیمار بچوں کو کراچی اور حیدرآباد کے اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

یومیہ 8 سو جانوروں کی ویکسی نیشن کی جارہی ہے۔رپورٹ کے مطابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور کمشنر ریلیف ،کمشنر میر پورخاس، ڈپٹی کمشنر تھرپارکر اور ایس ایس پی تھرپارکر کو انکے عہدوں سے ہٹادیا گیا۔۔ تحقیقات کے لئے کمیٹی بنادی گئی۔ حکومت سندھ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریگی۔

متعلقہ عنوان :