راولپنڈی میں تھرپارکر جیسی صورتحال بن رہی ہے‘ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

جمعہ 14 مارچ 2014 16:13

مورخہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14مارچ 2014ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ راول ڈیم کی متوقع عمر چند سال رہ گئی ہے جسکے بعد راولپنڈی کی عوام کو پانی کی فراہمی کا واحداہم زریعہ دادوچے ڈیم ہوگا جسکی سائیٹ پر رہائشی منصوبے شروع کر دئیے گئے ہیں ۔ ڈیم نہ بننے کی صورت میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس جائینگے، فسادات عام ہو جائینگے اور ہنستا بستا شہر دیکھتے ہی دیکھتے اجڑ جائے گا۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی نے راولپنڈی کے باسیوں کی پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے طویل مطالعے کے بعددریائے سوان پر دادوچا کے مقام پر ڈیم کو ہر لحاظ سے سب سے بہتر مقام قرار دیا کیونکہ اس سے آئندہ پچاس سال تک روزانہ ڈھائی کروڑ گیلن پانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جیکا کی رپورٹ کے بعد حکومت پنجاب نے اس پر ڈیم بنانے کا فیصلہ کر تے ہوئے فزیبیلیٹی رپورٹ کے لئے فنڈ جاری اور مقامی آبادی سے اٹھارہ سو ایکڑ زمین خریدنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی جبکہ اسے سالانہ ترقیاتی منصوبہ میں بھی شامل کر لیا گیا مگر بد قسمتی سے اس پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

اس موقع پر ڈی ایچ اے کے سابق ڈائریکٹر کرنل(ر) طارق کمال نے کہا کہ حکومت پنجاب کے اعلیٰ حکام لینڈ مافیاسے ملی بھگت کی وجہ سے خاموش ہیں، راولپنڈی کے اکثر سیاستدانوں کو بھی خریدا جا چکا ہے جبکہ عوام آنے والی قیامت سے لا علم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے، کئی علاقوں کے لوگ مسلسل ٹینکروں کا پانی خرید کر استعمال کرنے ہر مجبور ہیں اور اگرفوری اقدامات نہ کئے گئے تو صورتحال بگڑ جائے گا کیونکہ آئندہ بیس سال میں راولپنڈی میں پانی کی طلب آٹھ کروڑ گیلن روزانہ ہو گی۔ذاتی مفادات کے لئے عوام کے استحصال کا سلسلہ بند کیا جائے۔