پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع سیکیورٹی انتہائی سخت

جمعہ 14 مارچ 2014 11:34

پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع سیکیورٹی انتہائی سخت

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14مارچ 2014ء) غداری مقدمے میں سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع پر سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع پر آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی (اے ایف آئی سی) سے نیشنل لائبریری اسلام آباد میں قائم کی جانے والی خصوصی عدالت تک پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جب کہ وفاقی پولیس پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کرنے کے لئے اے ایف آئی سی پہنچ گئی۔

ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع پر اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک 2 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پرویز مشرف کو قریبی سیکیورٹی اہلکاروں، رینجرز اور پولیس کے حصار میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پرویز مشرف کے وکلا کی جانب سے خصوصی عدالت کے اختیارات سے متعلق ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت پرویز مشرف کو طلب کرنے کا اختیار نہیں رکھتی، عدالت کی طرف سے ملزم کو طلب کرنے کا قانون 1981 کے ایکٹ کے ذریعے منسوخ کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر کو 11 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم پرویز مشرف حملے کے خدشے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں آج طلب کر رکھا ہے۔ منگل کو سماعت کے دوران سابق صدر کے وکلا کی جانب سے وزارت داخلہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے مطابق القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان کے جنگجوؤں نے سابق صدر پر سلمان تاثیر قتل کے طرز کا حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :