حکومت سندھ نے لیاری گینگ وار کے مستقل خاتمے کے لئے بھرپور طاقت کے ساتھ سرجیکل آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا،پولیس اور رینجرز کو موثر حکمت عملی مرتب کرکے آپریشن کے آغاز کے احکامات دے دیئے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس میں فیصلہ
جمعرات 13 مارچ 2014 22:42
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2014ء) حکومت سندھ نے لیاری گینگ وار کے مستقل خاتمے کے لئے بھرپور طاقت کے ساتھ سرجیکل آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس ضمن میں پولیس اور رینجرز کو موثر حکمت عملی مرتب کرکے آپریشن کے آغاز کے احکامات دے دیئے ہیں۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلا سید ممتاز علی شاہ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری رائے سکندر،قائم مقام آئی جی پولیس سندھ اقبال محمود،ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات،ایڈووکیٹ جنرل فتاح ملک،قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیاری میں گینگ وار کے ملزمان کے خلاف ایکشن میں تاخیرکا کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن کی کامیابیوں اور سیکیورٹی صورتحال پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب بہت ہوگیا،حکومت معصوم لوگوں کا قتل مزید برداشت نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں امن امان کی صورتحال میں بہتری لے آئے ہیں اور شہر میں سنگین جرائم کی شرح میں کمی رونما ہوئی ہے،تاہم لیاری میں گینگ وار کے تصادم کاکامیابیوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے،انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوصورتحال کو بہتر کرنے کیلئے مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے کے بھی احکامات دیتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ ان کی بھرپور حمایت کریگی،تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایات دی کہ یہ مخصوص سرجیکل آپریشن اس انداز میں کیا جائے،تاکہ معصوم شہری اس سے متاثر نہ ہو اور نہ ہی انکو کوئی مشکلات درپیش ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں پیش کی گئی اس تجویز کی بھی تائید کی جس میں لیاری گینگ وار کے بیرونی ممالک مفرور سرپرستوں کوریڈوارنٹ جاری کرنے کے لئے کہا گیا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کے شہروں اور دیہات میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے غیر قانونی مدارس کی تعمیر اور فلاحی کاموں کے نام چندہ وصول کرنے کی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکنے کے احکامات بھی دیئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو بکتربند گاڑیوں، بلٹ پروف گاڑیوں، جیکٹس، جدید اسلحے کی خریداری کے عمل کو تیز کرنے کے احکامات دیئے،جن کی خریداری کیلئے قوائد اور ضوابط میں نرمی فراہم کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مذکورہ اسلحہ اور سامان آپریشن کی کامیابی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،حکومت سندھ نے محکمہ پولیس کو سامان کی خریداری کیلئے ان کی تسلی کے مطابق اختیارات دیئے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس سامان کی خریداری میں تاخیر پولیس کیلئے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے اس لئے خریداری کے عمل کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنروں اور ایس پیز کو احکامات دیئے کہ وہ غیر رجسٹرڈ مدارس کی نشاندہی کریں اور اگر کہیں بھی غیر قانونی مدرسے تعمیر کئے جا رہے ہیں تو ان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے،ان احکامات پر عمل درآمد میں غفلت کے ذمہ دار متعلقہ افسران ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی ایک بین الاقوامی شہر اورپاکستان کی شناخت ہے، اس لئے وزیراعظم پاکستان اور غیر ملکی سفیر سرمایہ کار یہاں امن کے قیام کیلئے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ سب اس شہر میں سرمایہ کاری کرنے اور شہر کو جدید بنانے میں دلچسپی بھی رکھتے ہیں،اس لئے ہمیں امن امان کے قیام پر خصوصی توجہ مرکوزکرنی ہوگی۔ وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے اجلاس میں لیاری کیلئے فول پروف سیکیورٹی پلان مرتب کرنے پر زور دیا اور کہا کہ لیاری میں بلاامتیاز آپریشن کیا جائے اور لیاری کے گینگ وار کے گروہوں کی جانب سے استعمال کئے جانے والے داخلی اور خارجی راستے فوری طور بند کرنے کی تجویز دی انہوں نے ملک سے فرار ہونے والے لیاری گینگ وار کے سرغنوں کے خلاف پیش کردہ ریڈ وارنٹ کی تجویز کی حمایت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سید ممتاز علی شاہ ،قائم مقام آئی جی سندھ پولیس اقبال محمود ، ایڈیشنل آئی جی پولیس شاہد حیات ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن اور مستقبل کی حکمت عملی سے اجلاس کو بریفنگ دی اور کہا کہ لیاری کے علاوہ باقی شہر میں بڑے جرائم میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ لیاری میں پولیس چیک پوسٹ بڑھانے ، زیادہ نفری لگانے کے علاوہ ایک مربوط اور سخت آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سنگین جرائم میں ملوث 5-قیدیوں کو صوبے سے باہر منتقل کیا گیا ہے ،جبکہ ایسے 80- قیدیوں کے سندھ کے دیگر شہروں کے جیلوں میں رکھا گیا ہے ،اجلاس میں سندھ کے تمام جیلز باالخصوص سکھر جیل کیلئے سیکیورٹی کے فول پروف سیکیورٹی کرنے لئے سفارش کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ انسداد دہشتگردی کی قائم کی گئی چار نئی عدالتوں نے کام شروع کردیا ہے۔پراسیکیوٹر جنرل شیر محمد شیخ نے اجلاس کو بتایا کہ مجرموں کو سزائیں دلانے کا عمل شروع ہو گیا ہے،فروری27اور 28کو چار مقدمات میں مجرموں کو سزا دی گئی،جبکہ مارچ میں بھی چار مقدمات میں ملزمان کو سزا ہو چکی ہیں۔مزید اہم خبریں
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
-
متحدہ عرب امارات میں طوفانی بارشوں کا سلسہ تھم گیا‘زندگی معمول پر آنے لگی
-
ضروریات زندگی کی بڑھتی قیمتوں سے خاندانوں پر دباﺅبڑھ رہا ہے‘شہریوں کے حقوق اورگڈ گورننس کیلئے اصلاحات ناگزیرہیں.صدر آصف زرداری
-
آسٹریلیا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری کی سڈنی چاقو حملہ میں زخمی ہونے والے پاکستانی نوجوان کی ہسپتال میں عیادت
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میں کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات
-
کوئی پسند نہ پسند نہیں ، صحافیوں کوجلد برابری کی بنیاد پرپلاٹ مہیا کئے جائیں گے‘عظمیٰ بخاری
-
نواز شریف نے کہاہمسائیوں سے لڑائی نہیں کرنی،دوستی کے دروازے کھولیں،دلوں کے دروازے کھولیں،راستے کھولیں‘مریم نوازشریف
-
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گیوراک کی ملاقات ، باہمی دلچسپی، دفاعی، تربیت اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال
-
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کے حوالے سے اقدامات کے جائزہ پر اعلیٰ سطحی اجلاس کا دوسرا دور
-
وزیراعظم سے یورپی یونین کی سفیر کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.