پاکستان کے مایہ ناز گلوکار عاطف اسلم آج اپنی اکتیس ویں سالگرہ منائی ،کرکٹر بننے کا خواب دیکھنے والے عاطف اپنی آواز کے ذریعے نوجوان دلوں کی دھڑکن بن گئے، پنجاب کے علاقے وزیرآباد میں پیدا ہونے والے عاطف اسلم کی پہلی وابستگی کرکٹ کے ساتھ تھی،وہ اپنے دوستوں میں ایک فاسٹ باؤلر کی حیثیت سے نمایاں تھے

بدھ 12 مارچ 2014 22:33

پاکستان کے مایہ ناز گلوکار عاطف اسلم آج اپنی اکتیس ویں سالگرہ منائی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) پاکستان کے مایہ ناز گلوکار عاطف اسلم آج اپنی اکتیس ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ کرکٹر بننے کا خواب دیکھنے والے عاطف اپنی آواز کے ذریعے نوجوان دلوں کی دھڑکن بن گئے۔ پنجاب کے علاقے وزیرآباد میں پیدا ہونے والے عاطف اسلم کی پہلی وابستگی کرکٹ کے ساتھ تھی،وہ اپنے دوستوں میں ایک فاسٹ باؤلر کی حیثیت سے نمایاں تھے، انھوں نے ہمیشہ ایک کرکٹر بننے کا خواب دیکھا، انکا یہ خواب کسی حد تک پورا بھی ہوا اور وہ زندگی میں ایک مقام میں قومی انڈر نائنٹین ٹرائلز کے لیے منتخب بھی ہوگئے۔

مگر یہ انکی منزل نہیں تھی۔ قدرت نے ان کے لئے کچھ اور سوچ رکھا تھا۔

عاطف اسلم شوقیہ گاتے تھے اور نصرت فتح علی خان اور عابدہ پرین سے متاثر رہے، کالج کے زمانے میں پاکٹ منی سے بنایاگیا ان کا ایک گانا \'عادت\' دوستوں کے توسط سے ریڈیو پر چلا،اور پسند کیا گیا، ج سکے بعد ناہوں نے ٹی وی کے لئے اس کی ویڈیو تیار کروائی، بس پھر کیا تھا اس گانے نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔

(جاری ہے)

جولائی دو ہزار سات کو انکا پہلا البم جل پری ریلیز ہوا اور اس نے تہلکا مچا دیا۔ اس البم کے بے شمار گانے ہٹ ہوئے۔ اس البم کے بعد ایک اور سپر ہٹ سولو البم دوری اور میری کہانی نے بھی خوب دھوم مچائی۔ اس کے بعد انہیں بالی ووڈ سے دھڑا دھڑا آفرز آنے لگیں اور انہوں نے متعدد بھارتی فلموں کے لئے پلے بیک سنگنگ کی۔

اپریل دو ہزار بارہ میں عاطف اسلم لندن 02 ایرینا میں پرفارم کرنے والے پہلے پاکستانی گلوکار بنے اور ایک تاریخ قائم کی۔

عاطف اسلم تین انڈیپنڈینٹ امریکن فلموں میں بھی اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کر چکے ہیں۔ عاطف اسلم نے اداکاری میں بھی اپنے اپنا لوہا منوایا اور 2011 میں پاکستانی فلم بول میں ڈیبیو کیا۔ عاطف اسلم کو پاکستان کے سب سے بڑے اعزازی سول اعزاز تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔

متعلقہ عنوان :