قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر کا اجلاس ، بھارتی یونیورسٹی سے کشمیری طلباء کی بے دخلی کے خلاف مذمتی قرار داد منظور ،مظفرآباد کو ایکسپریس وے سے ملانے کیلئے این ایچ اے کو سروے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، سیکرٹری کشمیر افیئر ، گلگت بلتستان اکاؤنٹنٹ جنرل کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن چکا تھا ، کمپیوٹرائزڈ کر کے کرپشن کا دروازہ بند کر دیا ہے ، بریفنگ

بدھ 12 مارچ 2014 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیراورگلگت بلتستان نے کشمیری طلباء کی بھارت کی یونیورسٹی سے بے دخلی کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کرلی۔ بدھ کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ملک ابرار احمد کی صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں ایشیاء کپ میں پاک بھارت کرکٹ میچ کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے پر بھارت کی یونیورسٹی سے کشمیری طلباء کو نکالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ،قرارداد ملک ابرار احمد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیاگیا،اس موقع پر کمیٹی چیئرمین ملک ابرار نے کہا کہ کشمیریوں کا یہ حق ہے وہ جس کی مرضی حمایت کریں۔

اجلاس میں سیکریٹری کشمیر افئیرشاہداللہ بیگ نے سال 2013میں ہونیوالے ترقیاتی منصوبوں بارے بریفنگ دی ،انہوں نے بتایا کہ منگلا ڈیم اپ ریزنگ منصوبے کے متاثرین کو دس ارب بیس کروڑ روپے جلد جاری کردئے جائیں گے،سیکریٹری کشمیر افئیر نے بتایا کہ گلگت بلتستان اکاؤنٹنٹ جنرل کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن چکا تھا اسے کمپوٹرائزڈ کرکے کرپشن کا راستہ بند کردیا ہے۔

(جاری ہے)

شاہداللہ بیگ نے بتایا کہ مظفرآباد کو ایکسپریس وے سے ملانے کیلئے این ایچ اے کو سروے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں لیکن جب تک پرانی اسکمیں مکمل نہیں ہوتیں نئے منصوبے شروع نہیں کئے جائیں گے۔