سیکیورٹی ادارے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں: طالبان

بدھ 12 مارچ 2014 18:40

سیکیورٹی ادارے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں: طالبان

اسلام آباد(رحمت اللہ شباب.اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان نے الزام عائد کیا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے باوجود سکیورٹی ادارے مسلسل کاررائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے گرفتاریاں، چھاپے، گولہ باری اور قیدیوں پر تشدد مذاکراتی عمل متاثر کر سکتے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کی جانب سے گرفتاریوں، چھاپے، گولہ باری اور قیدیوں پر تشدد کو جنگ بندی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ مذاکراتی عمل کیلئے پیدا کردہ بہتر ماحول کو متاثر کر رہا ہے۔

تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جاری ایک بیان میں ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستانی سکیورٹی ادارے قبائلی علاقوں میں مسلسل کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں گولہ باری اور سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ کراچی، پشاور، چارسدہ کے 25 متنازع دیہات، تحصیل کلاچی کے علاوہ متعدد مقامات پر سرچ آپریشن اور چھاپوں میں متعدد بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور، مہمند اور کراچی سنٹرل جیل میں قید اسیروں پر اثر حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ قیدیوں کو چکیوں میں بند کرکے اذیت دی جا رہی ہے جبکہ کراچی سنٹرل جیل سے بلاوجہ قیدیوں کو سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان جیلوں میں منتقلی کے ذریعے قیدیوں کو کیسوں کے علاوہ اہلخانہ اور رشتہ داروں سے ملاقاتوں میں شدید مشکلات پیدا کرنا مقصود ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان پوری سنجیدگی کے ساتھ جنگ بندی کے فیصلے پر عمل پیرا ہے اور الاحرار ہند اور جند اللہ سے لاتعلقی کا اعلان بھی کر چکی ہے تاہم حکومتی صفوں میں موجود بہت سے عناصر مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ایسے عناصر کو قابو کرکے ان کی سرزنش کرے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس عزم کو دہراتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان نہایت اخلاص اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کیلئے کوشاں رہے گی اور تحریک کے کسی فرد کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے اور حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان واقعات کا فوری نوٹس لے کر ان کی روک تھام کیلئے توجہ دے گی۔

متعلقہ عنوان :