پنجاب اسمبلی اجلاس میں یوتھ فیسٹول میں کروڑوں کی کرپشن کے الزامات پر شور شرابے سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا

بدھ 12 مارچ 2014 14:56

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12مارچ 2014ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے یوتھ فیسٹول میں کروڑوں کی کرپشن کے الزامات پر شور شرابے سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا ، حکومتی اراکین یوتھ فیسٹول زندہ باد اور اپوزیشن بنچز سے کرپشن ، کرپشن کے نعرے لگائے گئے ‘ قائد حزب اختلاف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ فیسٹول میں میگا کرپشن کی داستانیں زبان زد عام ہیں اسکی تحقیقات ہونی چاہئیں جبکہ صوبائی وزیر رانا مشہود احمد نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فیسٹول میں پیپرا رولز کو مد نظر رکھا گیا جبکہ تمام مراحل کا باقاعدہ آڈٹ کرایا گیا جس میں کرپشن کا کو ئی عنصر سامنے نہیں آیا ،نوجوانوں کو کھیلوں کی سر گرمیوں کی طرف نہ لگاتے تو کیا انکے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھما دیتے ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز اپنے مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ کی تاخیر سے اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔ صوبائی وزیر رانا مشہود احمد خان نے امور نوجواناں، کھیل ، آثار قدیمہ اور سیاحت سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ چولستان تاریخی اہمیت کا حامل ہے ، امسال تقریبا ایک لاکھ کے قریب لوگ یہاں پر منعقد ہونیوالی جیب ریلی کو دیکھنے آئے ۔

حکومت یہاں پر دو ریسٹ ہاؤسز اوردیگر منصوبے بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ دڑاوڑ فورٹ تاریخی اثاثہ ہے ، حکومت نے عباسی خاندان سے کہا ہے کہ مارچ تک اسکی دیکھ بھال کے لئے اقدامات کریں بصورت دیگر حکومت اس ورثے کو اپنی تحویل میں لے کر اسکی حفاظت کرے گی ۔ وزیر کھیل نے بتایا کہ9نو ہزار سے زائد گراؤنڈز کی نشاندہی کی جا چکی ہے جسکے لئے سیلف مینٹیننس کا ماڈل لارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ایجوکیشن انڈولمنٹ فنڈ کی طرح 2ارب روپے سے سپورٹس انڈومنٹ فنڈ کا قیام بھی عمل میں لانے جارہی ہے جس سے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کی جائے گی ۔ اس موقع پر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سر سے اخروٹ توڑنے ، الٹی بنیان بیننے اور روٹیاں لگانے کے نام پر عوام کا پیسہ بیدردی سے خرچ کیا جارہا ہے ۔ جس پر رانا مشہود نے کہا کہ تین بین الاقوامی آرگنائزیشن نے ا ن سر گرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے کہ ان کا نوجوانوں اور معاشرے پر کیا اثر پڑا ہے سٹڈی کر ارہی ہیں جبکہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیمیں یہاں آئیں۔

اس میں یوسی کی سطح سے صوبائی سطح تک ٹیلنٹ سامنے آیا ہے جسکے بعد قومی سطح پر یوتھ فیسٹول ہوگا اور اور ملک بھر کی سطح پر مقابلے ہوں گے ۔ یہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں کوئی آنے کو تیار نہیں لیکن گزشتہ سال 26ممالک کی ٹیموں نے نیشنل یوتھ فیسٹول میں شرکت کی اور آئندہ نیشنل یوتھ فیسٹول میں چالیس ممالک کی ٹیمیں شریک ہوں گی اور اسکے بعد ہمارے کھلاڑی قومی سے عالمی سطح پرجائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اخروٹ توڑنے کی بات کی جاتی ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے کھلاڑیوں نے امریکہ ،کینیڈا، جاپان ، جرمنی سمیت پوری دنیا کے ریکارڈ توڑے اور یہ باقاعدہ دستاویزی شکل میں موجود ہیں اور عالمی ریکارڈز کے ایس او پیز ہوتے ہیں ۔ جس نوجوان نے سر سے اخروٹ توڑے ہیں اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اپنے صدر دفتر میں مدعو کیا ہے جس سے پاکستان کا سوفٹ امیج اجاگر ہوا ہے ۔

اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ یوتھ فیسٹول کے ایک ایونٹ پر غریب عوام کا کروڑوں روپے ضائع کر دیا گیا ۔ یوتھ فیسٹول میں کروڑوں کرپشن کی داستانیں زبان زد عام ہیں ۔ یوتھ فیسٹول کے لئے دو لاکھ ٹریک سوٹ بنوائے گئے اور جس سوٹ کی لاگت چار سو روپے بنتی ہے وہ 1100روپے میں خریدا گیا ۔ یہ میگا کرپشن کا سکینڈل ہے اسکی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔

الزامات پر حکومتی بنچوں سے اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا جسکے جواب میں اپوزیشن اراکین بھی کھڑے ہو گئے اور شور شرابے میں کانوں پڑی آوازا سنائی نہیں دے رہی تھی او رایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔ حکومتی بنچوں سے یوتھ فیسٹول زندہ باد اور اپوزیشن بنچوں سے کرپشن ، کرپشن کے نعرے لگائے گئے تاہم اسپیکر نے کوششوں کے بعد ہاؤس کو ان آرڈر کرایا ۔

صوبائی وزیر رانا مشہود نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے گزشتہ سال ہونیوالے سپورٹس فیسٹول اور یوتھ فیسٹول کا آڈٹ کرایا حالانکہ اس وقت نگراں حکومت تھی لیکن ایک بھی آڈٹ پیرا نہیں بنا ۔ میں ایوان میں کوئی بھی غلط بات نہیں کروں گا ، اپوزیشن لیڈر دو لاکھ ٹریک سوٹ بنانے کی بات کر رہے ہیں جبکہ ہم نے نیچے سے جیت کر اوپر آنے والے کھلاڑیوں کے لئے صرف 15ہزار سوٹ بنوائے اور یہ اس سے اوپر ثابت کر دیں ۔

یوتھ فیسٹول میں خریداری کے مراحل کی نگرانی کے لئے 12کمیٹیاں بنائی گئی جبکہ اس میں پیپرا رولز کو بھی مد نظر رکھا گیا ۔ ہم نوجوانوں کوکھیلوں کی سر گرمیوں کی طرف نہ لے کر آئیں تو کیا انکے ہاتھو ں میں کلاشنکوف تھما دیں ۔ہم نوجوانوں کے لئے اس طرح کی سر گرمیاں جاری رکھیں گے چاہے ہمارے اوپر کرپشن کے جتنے مرضی الزامات لگتے رہیں۔ ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ 12کمیٹیاں بھی آپ کے ہی لوگوں کی ہیں کیا اس میں اپوزیشن شامل تھی ۔

انہوں نے سپورٹس فیسٹول میں قومی ترانہ پڑھنے کی تقریب ملتوی ہونے سے کروڑوں کے نقصان کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کے لئے سپانسرڈ تھے جنہیں قومی یوتھ فیسٹول میں اکاموڈیٹ کر یں گے ۔ سردار شہاب الدین نے کہا کہ آج بھی جنوبی پنجاب کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس پر تخت لاہور کے نعرے لگتے ہیں ۔ رانا مشہود نے کہا کہ نواز شریف ، شہباز شریف او رمسلم لیگ (ن )کے وژن کی وجہ سے جنوبی پنجاب کی عوام نے اس نعرے کو مسترد کر دیا اور مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کرتے ہوئے اسے کامیابی دلائی ۔

میاں اسلم اقبال کے سوال کے جواب میں رانا مشہود نے بتایا کہ یوتھ فیسٹول کی تشہیر کے لئے سپورٹس بورڈ کی طرف سے لگائے گئے فلیکسز پر وزیر اعلیٰ کی تصویر آویزاں ہیں جبکہ جن فلیکسز پر اراکین اسمبلی کی تصاویر ہیں وہ انہوں نے اپنی ذاتی جیب سے خرچ کر کے لگوائے ہیں ۔ رانا مشہود نے سوال کیا کہ کیا خیبر پختوانخواہ میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے فلیکسز سے عمران خان کی تصاویر ہٹا دی گئی ہیں ۔