ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات موجود ہیں ،کسی ٹیم کو آسان نہیں لیا جائیگا ،محمد حفیظ

بدھ 12 مارچ 2014 13:52

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات موجود ہیں ،کسی ..

اسلام آباد /لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12مارچ 2014ء) قومی کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی کے کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات موجود ہیں ،کسی ٹیم کو آسان نہیں لیا جائیگا ،میڈیا ، قوم اور شائقین سپورٹ کریں ، ایک ہار کے بعد کھلاڑیوں کی کردار کشی سے گریز کیا جائے ،ہمارے پاس اچھا کمبی نیشن موجود ہے ، ورلڈ کپ جیتنے کے لئے ماحول بنانا ہوگا ، کھلاڑی مایوس نہیں کریں گے ،ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، ہارے بھی تو لڑکر ہاریں گے۔

ایک انٹرویومیں محمد حفیظ نے کہاکہ ایشیا کپ فائنل ہم غلطیوں کی وجہ سے ہارے۔ یہ سب کھیل کا حصہ ہے تاہم اب میگا ایونٹ کو جیتنے کے لئے پوری قوم، قومی ٹیم، میڈیا اور شائقین کرکٹ کو ایک سمت کا تعین کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

اگر ہیروز کی کردار کشی کی جائے گی تو نوجوان نسل یا بچے انہیں اپنا رول ماڈل کس طرح بنائیں گے۔مسلسل دوسرے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی کپتانی کرنے والے 33سالہ محمد حفیظ نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے یہی لڑکے پرفارم کرتے ہوئے آرہے ہیں ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں چار نئے لڑکوں کی شمولیت ہوگی،ہمارے پاس اچھا کمبی نیشن موجود ہے تاہم ورلڈ کپ جیتنے کے لئے ماحول بنانا ہوگا ، خاص طور پر میڈیا کو ذمے داری دکھانا ہوگی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم ہار بھی جائے تو ان کا میڈیا اس طرح تنقید نہیں کرتا۔ ان کے ٹیلی وژن پر جیتے ہوئے پرانے میچ لگا دیئے جاتے ہیں حالیہ ہفتوں میں بھارتی ٹیم کو دس بارہ میچوں میں بڑی ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیموں کے خلاف شکست ہوئی، اس نے میچ افغانستان اور دیگر کمزور ٹیموں کے خلاف جیتے تاہم غیر ضروری تنقید سے گریز کیا گیا کیونکہ اس سے ٹیم کے حوصلے پست ہوتے ہیں۔

کرکٹ ملک کا سب سے مقبول کھیل ہے، میرا اپنے دوستوں کو یہی مشورہ ہے کہ وہ غیر ضروری تنقید کرکے ٹیم کاماحول اور امیج خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ پاکستان کی جانب سے54ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں1250 رنز بنانے اور44 وکٹیں لینے والے دنیا کے ٹاپ کلاس آل راؤنڈر نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان ٹیم آخری چار ٹیموں میں جگہ بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس فارمیٹ میں ہر ٹیم پر اضافی دباؤ ہوتا ہے،اس فارمیٹ میں اپنے دن کوئی بھی ٹیم بڑی سے بڑی ٹیم کو آؤٹ کلاس کرسکتی ہے۔ اس لیے کسی کو آسان نہیں لیا جاسکتا۔ پاکستان کے گروپ میں دفاعی چیمپین ویسٹ انڈیز، بھارت اور آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیمیں ہیں اسی لئے اسے گروپ آف ڈیتھ کہا جاتا ہے۔ پاکستان کو جیت کیلئے قسمت اور کارکردگی میں تسلسل درکار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بولنگ اٹیک دنیا کا بہترین اور مضبوط ترین بولنگ اٹیک کہلاتا ہے تاہم موجودہ صورتحال میں پاکستانی اسپنرز کو ورلڈ کلاس کہا جاسکتا ہے البتہ فاسٹ بولرز کو کارکردگی میں بہتری لا کر نتائج دینا ہوں گے۔ محمد حفیظ نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم ہے۔ اگر قسمت نے یاوری کی تو ٹورنامنٹ جیت بھی سکتے ہیں تاہم ابھی اس منزل کے حصول کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔

بھارت کے خلاف جیت پر قوم نے جس طرح خوشیاں منائیں۔ اسی طرح کی خوشیاں منانے کیلئے پوری قوم کو متحد ہوکر ٹیم کا ساتھ دینا ہوگا۔ میں کپتان کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ کھلاڑی مایوس نہیں کریں گے۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، ہارے بھی تو لڑکر ہاریں گے۔انہوں نے کہاکہ ایشیاء کپ کھیلنے والے چار پیسرز ٹی ٹوئنٹی سائیڈ میں بھی موجود ہیں، انھیں سہیل تنویر جوائن کریں گے جو اچھی فارم میں ہیں اور گذشتہ میچز میں بہتر پرفارم کر چکے، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں فاسٹ بولرز کو اپناکردار ادا کرنا ہو گا، ہمیں نئی گیند کے بہتر استعمال اور یارکرز کی ضرورت ہو گی، بولنگ کوچ محمد اکرم پیسرز کے ساتھ کام کر رہے ہیں، بولرز پر اچھا کھیل پیش کرنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہے محمد حفیظ نے کہاکہ چیف کوچ معین خان نے حالیہ عرصے میں کسی ڈپارٹمنٹل یا ریجنل ٹیم کی کوچنگ نہیں کی، شائد 5 سال پہلے کی تھی، اسی طرح فیلڈنگ کوچ شعیب محمد اپنی تقاریر سے بطور سابق بیٹسمین ہمارا حوصلہ ضرور بڑھا رہے ہیں لیکن پریکٹس وغیرہ کرانے میں اتنی مہارت حاصل نہیں۔

کنسلٹنٹ ظہیر عباس نے جتنی کرکٹ کھیلی یا دیکھی وہ اس کا تجربہ ہم میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ہمیں مدد ملی-

متعلقہ عنوان :