خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں شراب اور لڑکیاں لانے کے الزامات سے متعلق شواہد کو ناکافی قرار دیدیا ، جمشید دستی کی ویڈیو میں نظرآنے والے 2 سے 3 افراد میں سے کوئی بھی رکن اسمبلی نہیں ، کمیٹی کا موقف ، آئندہ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں ،کمیٹی کا فیصلہ

منگل 11 مارچ 2014 18:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2014ء) خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں شراب، چرس اور لڑکیاں لانے کے الزامات سے متعلق جمشید دستی کے شواہد کو ناکافی قرار دیدیا۔منگل کو شیخ روحیل اصغر کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں شراب مجرے کی محفلوں سے متعلق جمشید دستی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے قائم سات رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوااجلاس میں پارلیمنٹ لاجز اور سی ڈی اے حکام بھی شریک ہوئے جس کے دوران جمشید دستی کے فراہم کردہ شواہد کا جائزہ لیا گیا۔

خصوصی کمیٹی کو تحقیقات کے دوران پارلیمنٹ لاجز میں آمدورفت کے ریکارڈ سے جمشید دستی کی جانب سے عائد کئے جانے والے سنگین الزامات کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ کمیٹی آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے فراہم کی گئی ویڈیو سے بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق جمشید دستی کی ویڈیو میں نظرآنے والے 2 سے 3 افراد میں سے کوئی بھی رکن اسمبلی نہیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں کہ ویڈیو میں نظر آنے والا کمرہ کون ساہے، خصوصی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں۔

کمیٹی نے کہاکہ صرف شراب کی بوتلیں دکھانا مصدقہ شواہد نہیں کیوں کہ پارلیمنٹ میں غیر مسلم اراکین بھی رہتے ہیں جن کے پاس شراب کا لائسنس موجود ہوتا ہے رکن کمیٹی خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ ایسے الزامات سامنے آنا سی ڈی اے کی نااہلی ہے جس پر چیئرمین سی ڈی اے سے استعفٰی لے لینا چاہیے چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ سی ڈی اے عملے کا کام صرف صفائی اور مرمت تک محدود ہے۔

کمیٹی کو جمشید دستی کے علاوہ لاجز کے کسی رہائشی کی جانب سے تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ چوبیس مارچ کو دوبارہ اجلاس ہو گا ہم پارلیمنٹ لاجز میں سیکورٹی خدشات کا جائزہ لے رہیں۔ اب تک شواہد سے کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ ٹھوس ثبوت ملنے تک کسی پر الزام نہیں لگایا جا سکتا۔

روحیل اصغر نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کے الزامات سے متعلق کسی رہائشی نے کوئی بیان نہیں دیا ۔واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے الزام عائد کیا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اراکین اسمبلی کی جانب سے چرس، شراب نوشی اور لڑکیوں کو بلوا کر مجرے کروائے جاتے ہیں جبکہ پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی تمام غیر اخلاقی حرکات کے ان کے پاس شواہد بھی موجود ہیں۔