پاکستان میں گزشتہ سال ڈرون حملوں میں واضح کمی آئی، افغانستان اور یمن میں ان حملوں کی تعداد بڑھی ہے ، اقوام متحدہ ، ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں ،رپورٹ میں مطالبہ

منگل 11 مارچ 2014 18:31

پاکستان میں گزشتہ سال ڈرون حملوں میں واضح کمی آئی، افغانستان اور یمن ..

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2014ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں گذشتہ سال ڈرون حملوں میں واضح کمی آئی، تاہم افغانستان اور یمن میں ان حملوں کی تعداد بڑھی ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں زور دیا گیا کہ ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں ۔اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بین ایمرسن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2010 میں پاکستان میں ریکارڈ ایک سو اٹھائیس ڈرون حملے کئے گئے۔

2012 سے پاکستان میں ڈرون حملوں کی تعداد میں کمی آنی شروع ہوئی اور 2013 میں صرف ستائیس حملے کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق نو برسوں میں ایسا پہلی بار ہوا کہ ان حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔ رواں سال پاکستان میں ایک بھی ڈرون حملہ نہیں کیا گیا جو بارک اوباما کے صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار ان حملوں میں سب سے بڑا وقفہ ہے۔

(جاری ہے)

بین ایمرسن کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں میں کمی حکومت پاکستان کے اس اصرار کے بعد کی گئی کہ یہ حملے شدت پسندی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے برعکس افغانستان اور یمن میں ڈرون حملوں میں تیزی آئی ہے اور افغانستان میں عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی یہ رپورٹ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے میں شامل کی جائیگی۔