تھر میں اتنی بڑی تعداد میں معصوم بچوں کی ہلاکت حکومت سندھ کی مجرمانہ غفلت کانتیجہ ہے‘ پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 11 مارچ 2014 17:18

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11مارچ 2014ء) پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے تھر میں قحط کے باعث سینکڑوں بچوں کی ہلاکت پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت قرار دیا ہے، قحط سے 2لاکھ خاندان متاثراورڈیڑھ سو کے قریب بچے جاں بحق ہوئے جبکہ 25سو نئے مریض ہسپتالوں میں داخل کیے گئے ہیں،کروڑوں روپے ”سندھ کلچر کے تحفظ“کے نام پر خرچ کرنے والے قوم کو بتائیں کہ تھر میں محکمہ خوراک کے گودامو ں پر تالے کس نے لگائے۔

انہوں نے کہاکہ60ہزار گندم کی بوریوں کو ذخیرہ کرنے والے قومی مجرم ہیں اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو عبرت ناک انجام تک پہنچایاجاناچاہئے۔بھوک پیاس سے نڈھال تھر کی عوام کی مشکلات برقرار ہیں۔

(جاری ہے)

2700دیہات میں نہ امداد پہنچی اور نہ ہی میڈیکل ٹیمیں۔ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔جماعت اسلامی کے رہنماڈاکٹر سید وسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ کے بیان پرکہ”قحط ہر سال آتا ہے اس بار میڈیا نے معاملہ بڑھادیا“ شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ اپنی نااہلی چھپانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے اور اپنا غصہ میڈیاپراتاررہی ہے۔

اتنی بڑی تعداد میں معصوم بچوں کی ہلاکت کتنابڑاسانحہ ہے لیکن سینکڑوں دیہات میں امدادی کاروائیاں تاحال شروع نہیں ہوسکیں یہی وجہ ہے کہ ڈیپلو،چھاچھرو اور ننگرپار کرسمیت دیگر علاقوں سے ہزاروں افراد بدین،ٹنڈو باگو،نوکوٹ اورسانگھڑ کارخ کررہے ہیں۔بچے غذائی قلت کاشکار ہوکر نمونیا،بخار،دست وقے،خون اوروزن کی کمی اور ہیپاٹائٹس جیسے موزی امراض کاشکار ہورہے ہیں۔فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور ہزاروں مویشی بھی مرچکے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کے لئے یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ہسپتال انتظامیہ زمین پر بستر لگاکر بچوں کاعلاج کرنے پر مجبور ہے۔