سینیٹ نے جیلوں میں قیدیوں کیلئے ووکیشنل ٹریننگ اوربچوں کیلئے تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے قراردادمتفقہ طورپر منظور کرلی

پیر 10 مارچ 2014 19:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2014ء) سینیٹ نے جیلوں میں قیدیوں کیلئے ووکیشنل ٹریننگ اوربچوں کیلئے تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے قراردادمتفقہ طورپر منظور کرلی یہ قرارداد پیپلزپارٹی کی سینیٹرسحر کامران نے پیش کی جس پر وزیرمملکت پارلمیانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہاکہ جیلوں کامعاملہ صوبائی مسئلہ ہے اس میں وفاقی حکومت کاکوئی کردار نہیں اجلاس کے صدر نشین کرنل ریٹائرڈ طاہرحسین مشہدی نے کہا کہ جیلیں اورتعلیم صوبائی معاملہ ہے اس معاملے پر ایوان قرارداد منظور کرسکتا ہے جو صوبوں کو بھجوادی جائے گی لیکن اس حوالے سے اقدامات صوبوں کی ذمہ داری ہے سینیٹرسحرکامران نے کہاکہ جیلوں کے حوالے سے اصلاحات ہونی چاہئیں قائدایوان راجہ محمدظفرالحق نے کہا کہ ایک خصوصی کمیٹی بنی ہوئی ہے جو اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کواختیارات کی منتقلی کے حوالے سے جائزہ لے رہی ہے جو معاملات صوبوں کے ہیں اس پراس ایوان میں بحث نہیں ہونی چاہیے پیپلزپارٹی کے سینیٹرجہانگیربدر نے کہاکہ ایوان اس معاملے پر بات کرسکتا ہے اے این پی کے سینیٹر حاجی محمد عدیل نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی جیل بنائی جارہی ہے فاٹا کے قیدی وفاق کے زمرے میں آتے ہیں اسلام آباد کے قیدی اڈیالہ اوردیگر شہروں کی جیلوں میں رکھے جاتے ہیں پیپلزپارٹی کی سینیٹرسعیدہ اقبال نے کہا کہ اس ایوان میں چاروں صوبوں کے نمائندے موجود ہیں اس حوالے سے قرارداد پرصوبوں کے اختیارات پرکوئی اثرنہیں پڑیگا ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے سینیٹرفرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس قرارداد سے صوبوں کے اختیارات میں مداخلت نہیں ہوگی اجلاس کے صدر نشین نے قرارداد ایوان میں رائے شماری کیلئے نہیں کی جسے ایوان نے متفقہ طورپر منظورکرلیا۔

متعلقہ عنوان :