معین خان کا ایشیاء ٹور نا منٹ میں ٹیم کی مجموعی کار کر دگی پر اطمینان کااظہار

پیر 10 مارچ 2014 17:28

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2014ء) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ معین خان نے ایشیاء ٹور نا منٹ میں ٹیم کی مجموعی کار کر دگی پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائنل ہارنے پر مایوسی ضرور ہوئی ہے ،فائنل میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کر نے کا فیصلہ درست تھا ، بولنگ اچھی نہیں کی گئی ہے ، ایشیا کپ میں لڑکوں نے بھرپور جان ماری ، کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے ،فائٹنگ کوالٹی کے ساتھ ساتھ مستقل مزاجی کی بھی شدید ضرورت ہے ، پورے ٹورنامنٹ میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کا ایک بھی واقعہ دیکھنے میں نہیں آیا اور لڑکے کھیل پر فوکس تھے۔

ایک انٹرویو میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہاکہ پاکستان ٹیم فائنل پانچ وکٹ سے ہاری بہرحال میں کارکردگی سے خوش ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ فائنل میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ درست تھا تاہم ہم نے بولنگ اچھی نہیں کی۔

(جاری ہے)

سعید اجمل کے علاوہ کوئی بولر توقع پوری نہیں کرسکا۔ اس شعبے میں سخت محنت کی ضرورت ہے،وکٹ بیٹنگ کیلئے سازگار تھی اس لئے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی البتہ ابتدا میں تین وکٹ گرنے سے دباؤ آگیا۔

سعید اجمل نے اوپر تلے دو وکٹ لئے مگر تین اوورز کے بعد ہر اوور میں چوکا لگتا رہا۔ اس لئے بولروں کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ تین وکٹیں جلد گرنے کے باوجود ہم نے260 رنز کر دیئے۔ اگر تین سو رنز کر دیتے سری لنکا کو دوسری اننگز میں دباؤ میں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ایک ٹورنامنٹ کھیلنے سے مستقبل میں وہاں کی کنڈیشنز کا علم ہوا ہے۔

آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ہمیں اس کا فائدہ ہوگا اگر فائنل جیت جاتے تو مجھے زیادہ خوشی ہوتی۔ معین خان نے کہا کہ ایشیا کپ میں لڑکوں نے بھرپور جان ماری اس کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ یہ کارکردگی ٹیم اسپرٹ کا نتیجہ رہی اگر اس دورے میں کسی چیز کو مثبت قرار دیا جائے تو ہماری کم بیک کرنے کی صلاحیت تھی۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے خلاف زبردست فائٹ بیک دیکھنے میں آیا اور یہ پاکستان کرکٹ کے لئے بہت اچھا ہے۔ فائٹنگ کوالٹی کے ساتھ ساتھ مستقل مزاجی کی بھی شدید ضرورت ہے۔ پورے ٹورنامنٹ میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کا ایک بھی واقعہ دیکھنے میں نہیں آیا اور لڑکے کھیل پر فوکس تھے۔

متعلقہ عنوان :