لاہور ہائیکورٹ کا ینگ ڈاکٹرز کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری

پیر 10 مارچ 2014 11:34

لاہور ہائیکورٹ کا ینگ ڈاکٹرز کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10مارچ 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے ممکنہ طور پر 250 ینگ ڈاکٹرز کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو میڈیکل آفیسر اور ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے بتایا گیا کہ پنجاب حکومت زبردستی ان سے ایسے حلف ناموں پر دستخط کروانا چاہتی ہے جس کے مطابق غیر ملکی خاتون سے شادی پر پابندی ہو گی اور 3 سال تک ینگ ڈاکٹرز نہ چھٹی لے سکتے ہیں اور نہ ٹرانفسر کی درخواست کر سکتے ہیں جبکہ محکمہ صحت نے تین سال کے اندر اندر کسی بھی وقت انہیں برطرف کرنے کا اختیار رکھا ہے۔

عدالت سے استدعا ہے کہ یہ حلف نامے آئین اور قانون کیخلاف ورزی ہے جبکہ ان حلف ناموں پر دستخط سے انکار پر ڈاکٹرز کو برطرف کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے 250 ینگ ڈاکٹرز کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر محکمہ صحت اور حکومت پنجاب سے تحریری جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :