میرٹھ کی یونیورسٹی کا بے دخل 67 کشمیری طلباء کو واپس لینے پر اتفاق
اتوار 9 مارچ 2014 22:37
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء)بھارتی اخبار”ہندوستان ٹائمز“ لکھتا ہے کہ میرٹھ کی سوامی ویویکانند سوبھارتی یونیورسٹی نے بیدخل 67 کشمیری طلباء کو واپس لینے پر اتفاق کرلیا۔ میرٹھ پولیس نے یقین دہانی کرادی کہ یونی ورسٹی سے بے دخل 67 کشمیری طلباء کے خلاف کسی بھی الزام کی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی اور نہ انہیں ہراساں کیا جائے گا، وہ واپس کیمپس میں آسکتے ہیں۔
ریاستی حکومت نے اتر پردیش انتظامیہ کی اس تجویز کو مسترد کردیا تھاکہ نکالے گئے طلباء کو ایک نئی یونیورسٹی منتقل کر دیا جائے۔بھارتی حکومت کشمیری طالب علموں کے لئے ملک بھر میں ہیلپ لائن قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔
(جاری ہے)
اخبار کے مطابق میرٹھ پولیس نے مقبوضہ جموں کشمیر حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اتر پردیش یونی ورسٹی سے نکالے گئے 67کشمیری طلباء واپس کیمپس میں آسکتے ہیں۔
ان کے خلاف کیسز کا تعاقب نہیں کیا جائے گا۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ا پنے نمائندے جنید عظیم مٹو کو ذمہ داری سونپی کہ میرٹھ کی سوامی ویویکانند سوبھارتی یونیورسٹی کے کیمپس کا دورہ کرکے طلباء کے مسئلے کو حل کیا جائے ،انہوں نے اخبار کو بتایا کہ طلباء کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔یونیورسٹی نے طلباء کو واپس لینے پر اتفاق کر لیا ہے۔ان کے خلاف بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج ہونے کے بعد کلاسز سے غیر حاضری میں جو تعلیم کا نقصان ہوا اس کو پورا کرنے کے لئے علیحدہ کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر میرٹھ منجیت سنگھ اور اعلیٰ مقامی پولیس حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان طلباء کے خلاف کسی بھی قسم کی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی اورنہ ان کے خلاف الزامات کا پیچھا کیاجائے گا۔پولیس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ طلباء پر بغاوت کے الزامات عائد کرنا پروسیجر خامی تھی ۔ کسی بھی الزام کے تحت پولیس ان طلبا کوہراساں نہیں کرے گی،وزیراعلیٰ کے نمائندے مٹو کا کہنا تھا کہ طلباء کو واپس بھیجا جائے گا۔
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.