زچہ بچہ کی شرح اموات میں کمی اور ملینیم ڈویلپمنٹ گولز حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کی ضرورت ہے‘ خواجہ سلمان رفیق،نو مولود بچے اور حاملہ خواتین کی شرح اموات سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے،نمونیہ اور اسہال بچوں کی ہلاکتوں کی دوبڑی وجوہات ہیں،وزیراعلی نے صوبے میں مزید 3 چلڈرن ہسپتال قائم کرنے کی ہدایت کی ہے ‘ مشیر صحت کانومولود بچوں بارے انٹر نیشنل کانفرنس سے خطاب

اتوار 9 مارچ 2014 20:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمانرفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں نومولود بچوں اور حاملہ خواتین کی شرح اموات طبی ماہرین سمیت تمام لوگوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زچہ وبچہ کی شرح اموات میں کمی اور اس حوالے سے ملینیم ڈویلپمنٹ گولزکے حصول کے لئے پالیسی سازوں کے ساتھ ہیلتھ منیجرز اور اس شعبہ کے ماہرین کو سخت محنت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بات نوموجود بچوں کی صحت کے بارے پہلی 2 روزہ انٹر نیشنل نیوناٹولوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس کانفرنس کا اہتمام نیو ناٹولوجی گروپ آف پاکستان پیڈیا ٹرک ایسوسی ایشن نے کیا ہے۔کانفرنس کے آرگنائزنگ سیکرٹری ڈاکٹر خواجہ احمد عرفان وحید نے بتایا کہ دو روزہ کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ انٹر نیشنل پیڈیا ٹریشنز اور نیو ناٹالوجسٹ شرکت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ماہرین اطفال اور نومولود بچوں کے ماہرین کے نالج کو اپ ڈیٹ کرنا اور نوموجود بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں حائل مشکلات کو دور کرنے اور طبی مسائل پر سیر حاصل گفتگو اور تبادلیہ خیالات کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کانفرنس کے ٹیکنیکل سیشنز میں میں طبی ماہرین اپنے مقالات جات پڑھیں گے اور بچوں کی شرح اموات کم کرنے اور ان کی بیماریوں سے متعلق اپنے تجربات اور نالج شیئر کریں گے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ آبادی میں بے تحاشا اضافہ،غربت،خوراک کی کمی،دیہی علاقوں کی خواتین میں شعور آگاہی کا فقدان ماں اور بچے کی صحت کے مسائل جنم دے رہاہے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ محکمہ صحت حکومت پنجاب تربیت یافتہ برتھ اٹنڈنٹ کے ذریعے ڈلیوری کے بارے میں دیہی خواتین میں شعور وآگاہی پیدا کرنے کے لئے مسلسل کاوشیں کررہا ہے اور بنیادی مراکز صحت اور ہیلتھ سینٹرز پر لیڈی ڈاکٹرز،لیڈی ہیلتھ وزیٹرز،نرسز اور سکلڈ برتھ اٹنڈنٹس کی زیر نگرانی لیبر روم کی سہولیات کو فروغ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خوراک کی کمی کی وجہ سے حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار رہتی ہیں جس سے سٹل برتھ اور دیگر پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمونیہ اور اسہال بچوں کی ہلاکتوں کی دوبڑی وجوہات ہیں-خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے بچوں کی صحت کے مسائل حل کرنے اور علاج معالجہ کی سہولیات میں اضافے کے لئے ایک ہفتہ قبل ہی مزید 3 چلڈرن ہسپتال قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے جس پر تقریبا10 سے 12 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

کانفرنس سے پروفیسر ساجد مقبول،ڈاکٹر سجاد الرحمن،ڈاکٹر عاصمہ رزاق،ڈاکٹر ارشد خوشدل،پروفیسر مبارز نقوی،یونیسف،نیشنل ایم این سی ایچ پروگرام کے ڈاکٹر شعیب ،ڈاکٹر حسین دل،ڈاکٹر صائمہ اصغر،ڈاکٹر جان محمد اور دیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا اور کانفرنس کے موضوع پر اپنے خیالات وتجربات بیان کئے۔

متعلقہ عنوان :