تھر کی صورت حال پر پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیرا علیٰ سندھ تمام صورت حال کو مانیٹر کررہے ہیں ،شرجیل میمن ،تھر کے لوگوں کو اس آفت کی گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑینگے،گزشتہ چار ماہ کے دوران تھر میں 69بچوں کی اموات ہوئی ہیں،وزیر اطلاعات سندھ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 8 مارچ 2014 20:16

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ تھر کی صورت حال پر پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیرا علیٰ سندھ تمام صورت حال کو مانیٹر کررہے ہیں ۔تھر کے لوگوں کو اس آفت کی گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔گزشتہ چار ماہ کے دوران تھر میں 69بچوں کی اموات ہوئی ہیں ،جن میں زیادہ تر اموات بچوں میں نمونیہ کے باعث ہوئی ہیں ۔

سیکرٹری صحت سندھ کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں ۔بچوں کے 19ماہر ڈاکٹرز جن میں 4خواتین ڈاکٹرز بھی شامل ہیں ادویات کے 2ٹرکوں کے ہمراہ تھرپارکر کے تمام علاقوں میں کام شروع کرچکے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھرپارکر کے علاقے مٹھی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال کے ڈاکٹروں نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسپتال میں تمام تر صورت حال کنٹرول میں ہے ۔

اسپتال میں زیر علاج 25بچوں میں سے کسی بھی بچے کی حالت تشویشناک نہیں ہے ۔جبکہ اسپتال میں ادویات اور ڈاکٹروں کی بھی کمی نہیں ہے ۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ تھرپارکر میں دسمبر کے دوران 26،جنوری میں 18،فروری میں 23جبکہ مارچ کے ایک ہفتے کے دوران اب تک صرف 3بچوں کی اموات کی تصدیق ہوئی ہے اور زیادہ تر بچے نمونیہ اور دیگر انفکیشن کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں اور ان میں زیادہ تعداد نومولود بچوں کی ہے ۔

صوبائی وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اسپتال میں صفائی اور دیگر تمام امور کو درست طریقے سے انجام دینے کی ہدایت کی ۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام داخل مریضوں کو ہر قسم کی ادویات مفت فراہم کی جائیں اور کسی بھی مریض کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا شکار نہ ہونے دیا جائے ۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تھرپارکر میں قدرتی آفت ہے اور ہم تھرپارکر کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت انہیں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈسٹرکٹ تھرپارکر کے لیے 42کروڑ روپے کی گندم کی مفت فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔تاہم تھرپارکر جو کہ 95فیصد صحرا پر محیط ڈسٹرکٹ ہے ،اس لیے وہاں کچھ مخصوص ٹرانسپورٹ کی ضرورت ہے جس کی ہمیں کمی کا سامنا ہے ۔اس کمی کو دور کرنے کے لیے ہم نے دیگر اضلاع سے مخصوص ٹرانسپورٹ منگوائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گندم کی ترسیل کے بعد ڈسٹرکٹ تھرپارکر جو کہ ایشیا میں لائیو اسٹاک کی سب سے بڑی منڈی ہے ۔

یہاں کے جانوروں کے لیے مفت چارے کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا ۔صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت اپنی تمام تر ذمہ داریوں کو محسوس کررہی ہے ۔پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سختی سے سندھ حکومت اور پارٹی کے تمام رہنماوٴں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تھرپارکر کے قحط زدہ بھائیوں کی ہر ممکن مدد کے لیے وہاں موجود رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی سندھ کابینہ کے متعدد وزراء اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان قو می و صوبائی اسمبلی تھرپارکر میں موجود ہیں ،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سندھ حکومت کو امدادی کی فراہمی اورسندھ حکومت کی جانب سے اسے مسترد کرنے کی خبروں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب بھی اس ملک کا حصہ ہے ۔

اب تک وہاں سے کسی قسم کی امداد کی کوئی پیش کش نہیں ہوئی ہے اگر پیش کش ہوئی تو ہم اسے دیکھیں گے ۔تاہم اس وقت سندھ حکومت کے پاس فنڈز یا کسی اور چیز کمی کا سامنا نہیں ہے ۔ہم ہر ممکن وسائل بروئے کار لا کر اس مشکل گھڑی میں تھرپارکر کے لوگوں کے ساتھ ہیں ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف اور وفاقی حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے تھر کے لیے اقدامات کیے ۔

تھرپارکر کو قحط سے مستقل نجات دلانے کے سوال پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی سندھ حکومت نے اقدامات شروع کردیے ہیں ۔پیپلزپارٹی نے حکومت میں آتے ہی پورے صوبے میں چھوٹے ڈیمز بنانے کا سلسلہ شروع کیا ہے ،جس کا مقصد بارش کے پانی کو اسٹور کرنا ہے اور انشاء اللہ اب بھی مزید نئے چھوٹے ڈیمز بنائے جائیں گے ۔بعد ازاں صوبائی وزیر بلدیات نے ڈسٹرکٹ تھرپارکر کے تمام محکموں کے افسران کا اجلا س طلب کیا ۔

اجلاس کے صدارت کرتے ہوئے انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ امداد کی فراہمی اور ریلیف کے کاموں کی 24گھنٹے مانیٹرنگ کی جائے اور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔دریں اثناء وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے صوبائی سیکرٹری صحت اقبال درانی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ۔صوبائی وزیر کی ہدایت پر30 ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم15پیرامیڈیکل اسٹاف کے ہمراہ تھرروانہ ہوگئی ہے ۔اس ٹیم کے ہمراہ ادویات کے 2ٹرک بھی روانہ کیے گئے ہیں ۔یہ ٹیم صورت حال معمول پر آنے تک تھر میں موجود رہے گی ۔