سالانہ تر قیاتی پروگرام کے تحت نہروں کی تعمیر و مرمت کے سلسلے میں جاری اسکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے ‘ وزیر آبپاشی پنجاب ،فیلڈ افسران تمام منصوبوں پر مساوی توجہ دیں تاکہ صوبہ بھر کے کسان اصلاح آبپاشی کے حکومتی اقدامات سے مستفید ہو سکیں‘ میاں یاور زمان

جمعہ 7 مارچ 2014 18:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) صوبائی وزیر آبپاشی و چیئرمین پیڈ ا میا ں یاور زمان نے ہد ایت کی ہے کہ سالانہ تر قیاتی پروگرام کے تحت نہروں کی تعمیر و مرمت کے سلسلے میں جاری اسکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے تاکہ کسان نہری پانی کی بہتر سپلائی سے مستفید ہو سکیں۔یہ بات انہوں نے محکمہ آبپاشی کے سیکرٹریٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پنجاب میں نہری تعمیر و مرمت کے لیے جاری اسکیموں کا جائزہ لینے والے اجلاس کی صدارت کے دوران کہی ۔

اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی ملک حسن اقبال ، ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل ) خالد حسین قریشی ، ایڈ یشنل سیکرٹری (آپریشن) سلیم ملک ، زونل چیف انجینئرز اور سپرنٹنڈنگ انجینئر ز نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیر آبپاشی کو دی جانے والی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں سال نہری تعمیرات و بحالی کی 58 منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے جن پر گزشتہ ماہ کے اختتام تک 73 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ مذکورہ اسکیموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے بقیہ کام جاری ہیں۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور زون میں 11 سکیموں ، فیصل آباد زون میں 9 ، بہاولپور زون میں 7 ، ملتان زون میں 3 ، سرگودھا زون میں 5 جبکہ ڈیرہ غازی خان زون میں 7 اسکیموں پر ترقیاتی کام جاری ہیں۔ اسی طرح لوئر باری دوآب کینال امپرومنٹ پراجیکٹ ساہیوال کے زیر اہتمام 3 سکیموں پر 68 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ اسی طرح بین الاقوامی تعاون سے 10 ترقیاتی اسکیموں پر مجموعی طور پر 74 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

وزیر آبپاشی میاں یاور زمان نے جاری ترقیاتی اسکیموں پر اپنے اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ تمام ترقیاتی اسکیموں پر سر گرمیاں مزید تیز کی جائیں تاکہ رواں مالی سال کے اختتام تک 100 فیصداہداف مکمل ہو سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ جن ترقیاتی اسکیموں پر 65 فیصد سے کم پر اگریس ہے انہیں کار کر دگی کے لحاظ سے تسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا لہٰذا فیلڈ افسران تمام منصوبوں پر مساوی توجہ دیں تاکہ صوبہ بھر کے کسان اصلاح آبپاشی کے حکومتی اقدامات سے مستفید ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :