مذاکرات کا دائرہ فاٹا میں تمام مسلح تنظیموں تک بڑھایا جائے، فضل الرحمان

جمعرات 6 مارچ 2014 23:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مارچ۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مذاکرات کا دائرہ فاٹا کی تمام مسلح تنظیموں تک بڑھایا جائے، مذاکرات میں طالبان کو ریاست کے برابر درجہ دے دیا گیا ہے جو ایک مذاق ہے۔قومی اسمبلی میں داخلی سلامتی پالیسی پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس پالیسی میں پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات میں سے ایک بھی شامل نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایک تنظیم سے مذاکرات کرنے کا نتیجہ اسلام آباد واقعے کی صورت میں دیکھ چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ فوج کو اعتماد میں لینا انتہائی ضروری ہے، لیکن لگتا ہے کہ فوج نے ہمیں آن بورڈ لے لیا ہے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پوری قوم مذاکرات پر متفق ہے جنگ پر نہیں۔ طاقت کا استعمال آخری آپشن کے طور پر موجود رہتا ہے اور حکومت ابھی سے اس آخری آپشن پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہ رہی ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ بار بار کمیٹیاں بنا کر وقت ضائع کیا جارہا ہے، اگر مذاکرات پھر بھی ناکام ہوگئے تو آپریشن شروع کردیں گے ، مگر ایسا ہمیں قبول نہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کو نشانہ بنایا گیا تو یہ مسلم لیگ ن کی نہیں امریکا کی پالیسی ہوگی، مذہب کے نام پر لڑائی کو فروغ نہ دیا جائے، ایک لبرل طبقہ مذہبی روایات اور تہذیب کو بدلنا چاہتا ہے ، مگر ایسی کوششوں کے خلاف گلی کوچوں میں لڑیں گے۔

متعلقہ عنوان :