چیئرمین سینیٹ نے اسلام الدین شیخ کی رہائشگاہ پر حملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ،قائد ایوان نے وزارت داخلہ سے سیکیورٹی فراہمی بارے معاملہ اٹھانے کی یقین دہانی کرادی

جمعرات 6 مارچ 2014 19:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مارچ۔2014ء) چیئرمین سینیٹ نے پیپلزپارٹی کے سینیٹ میں چیف وہیپ اسلام الدین شیخ کی اسلام آباد رہائش گاہ پر حملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا قائد ایوان نے وزارت داخلہ سے سیکیورٹی فراہمی کے حوالے سے معاملہ اٹھانے کی یقین دہانی کرادی۔جمعرات کو چیئرمین سینیٹ نیئرحسین بخاری کی زیر صدارت اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینیٹ میں چیف وہیپ سینیٹر اسلام الدین شیخ نے کہا کہ جس روز اسلام آباد کچہری میں دہشتگردوں نے حملہ کیا اسی رات کچھ افراد نے انکی اسلام آباد میں واقع رہائش گاہ پر فائرنگ کی اور گھر کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آبا د والی اس رہائش گاہ میں میں اور میرا رکن قومی اسمبلی بیٹا نعمان شیخ رہائش پذیر ہیں اور اتفاق سے واقعہ کے روز دونوں سکھر میں تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ واقعہ کی اطلاع ملنے پر میں نے آئی جی سندھ سے بات کی جنہوں نے آئی جی اسلام آباد کے علم میں واقعہ سے آگاہ کیا جس پر ایک رات کیلئے پولیس سیکیورٹی فراہم کی گئی مگر اور واقعہ کی ایف آئی آر آج تک درج نہیں کی گئی ۔

قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ تشویش ناک بات ہے جس سے اراکین پارلیمنٹ کو لاحق خطرات کا ادراک ہوتا ہے انہون نے کہا کہ یہ واقعہ وزارت داخلہ کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے ۔وزیر داخلہ نے سینیٹ کا بائیکاٹ کرکے راہ فرار اختیار کررکھی ہے اس لئے قائد ایوان کو یہ ذمہ داری اپنے کندھوں پر لینا چاہئے اور مناسب اور فوری ایکشن کرنا چاہئے یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزارت داخلہ کو اراکین پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا چاہیئے ۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے ایوان کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملہ کو وزارت داخلہ حکام کیساتھ اٹھائیں گے اور جو تمام قانونی ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :