فاٹا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے39گروپس موجود ہیں ،20گروپس بھتہ خوری میں ملوث ہیں جبکہ 65 ہزار پولیس اہلکار امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مصروف ہیں،صوبے اورفاٹا میں امن ومان کے حوالے سے بریفنگ

پیر 3 مارچ 2014 22:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مارچ۔2014ء) فاٹا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے39گروپس موجود ہیں ،20گروپس بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔65 ہزار پولیس اہلکار امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مصروف ہیں خیبرپختونخوااسمبلی سیکرٹریٹ میں صوبائی پارلیمانی لیڈروں کوصوبے میں امن وامان سے متعلق ان کیمرہ بریفنگ دی گئی بریفنگ میں ہوم سیکرٹری اورآئی جی پولیس خیبرپختونخواسمیت دیگر حکام بھی موجودتھے۔

بریفنگ میں پارلیمانی لیڈرز کوبتایاگیاکہ اس وقت فاٹا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے39گروپس موجود ہیں جبکہ بیس دوسرے ایسے جعلی گروپس سرگرم عمل ہیں جو طالبان کے نام پربھتہ خوری میں ملوث ہیں جن کے خلاف حکومت کارروائیاں کررہی ہے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت فرنٹیئر کانسٹیبلری کے پاس 520 پلاٹونز ہیں جن میں سے 291 خیبر پختونخوا میں اور باقی ملک کے دیگر حصوں میں ہیں ۔

(جاری ہے)

نفری کی تعداد اس وقت نہایت کم ہے‘ کے پی میں 65 ہزار پولیس اہلکار امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مصروف ہیں ۔ بم ڈسپوزل یونٹ اہلکاروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور قوانین میں سقم کی وجہ سے گرفتار ہونیوالے اکثر عسکریت پسند رہا ہو جاتے ہیں اجلاس میں فاٹا اور خیبرپختونخوا میں امن وامان کی سورتحال پر تفصیلی غوروخوض کیاگیا۔