وزیراعلی خیبرپختونخوا نے موٹروے پولیس کی طرز پرٹریفک پولیس فورس قائم کرنے کی منظوری دیدی،منصوبہ صوبائی دار الحکومت کو سیف سٹی اور سرسبز و خوبصورت بنانے کیلئے اقدامات اور ماسٹر پلان کا حصہ ہے،منصوبے کیلئے درکار 58کروڑ 16لاکھ روپے کی منظور ی بھی دیدی ہے ،پروگرام کے تحت پولیس میں 900 نئے تعلیم یافتہ افسران و اہلکاران کی بھرتی کے علاوہ انہیں سائنسی بنیادوں پر تربیت اور جدید اسلحہ گاڑیوں، آلات اور سہولیات سے لیس کر دیا جائے گا،پرویزخٹک

پیر 3 مارچ 2014 21:50

وزیراعلی خیبرپختونخوا نے موٹروے پولیس کی طرز پرٹریفک پولیس فورس قائم ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مارچ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں موٹر وے اور نیشنل ہائی وے ٹریفک پولیس کی طرز پر خصوصی ٹریفک پولیس فورس قائم کرنے کی منظوری دی ہے جو صوبائی دار الحکومت کو سیف سٹی اور سرسبز و خوبصورت بنانے کیلئے اقدامات اور ماسٹر پلان کا حصہ ہے واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور شہریوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر شہر میں ٹریفک پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے اس کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے تا کہ شہر میں بے ہنگم ٹریفک کو منظم بناکر گھنٹوں ٹریفک جام کا خاتمہ کیا جا سکے اور اس کی وجہ سے شہریوں کو درپیش مشکلات سے چھٹکارا دلایا جا سکے وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں ایک سمری کی باقاعدہ منظوری دی ہے جس کے تحت شہر کی ٹریفک پولیس کی تنظیم نو کر کے اسے نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس کی طرز پر ایک نئی ٹریفک کنٹرول فورس بنائی جائے گی وزیراعلیٰ نے اس مقصد کیلئے درکار 58کروڑ 16لاکھ روپے کی منظور ی بھی دیدی ہے پروگرام کے تحت پولیس میں 900 نئے تعلیم یافتہ افسران و اہلکاران کی بھرتی کے علاوہ انہیں سائنسی بنیادوں پر تربیت اور جدید اسلحہ گاڑیوں، آلات اور سہولیات سے لیس کر دیا جائے گا واضح رہے کہ موجودہ ٹریفک پولیس کے زیادہ تر اہلکار صرف واجبی تعلیم یافتہ ہیں جس کا شہریوں کے ساتھ عمومی رویہ دوستانہ نہیں اور وہ اس بارے میں بالعموم شاکی رہتے ہیں جبکہ نئی فورس کے اہلکاروں کی دیگر خصوصیات کے علاوہ ایک خصوصیت ان کا عوام دوست رویہ بھی ہوگا جس کیلئے انہیں خصوصی تربیت دی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں کچھ عرصہ قبل حکام کا استدلال تھا کہ نئی بھرتیوں کی بجائے پشاور شہر کیلئے پہلے سے تعینات 1443اہلکاروں کو نئی فورس کا حصہ بنایا جائے تاہم وزیراعلیٰ نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے زیادہ تر افسران پر مبنی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اور پولیس اہلکاروں کی نئی کھیپ بھرتی کرنے اور اس مقصد کیلئے بھرتیوں پر عائد پابندی نرم کرنے کے خصوصی احکامات جاری کئے جس کی بدولت اب اندرون شہر ٹریفک کی روانی بلا روک ٹوک یقینی بنانے کے علاوہ حیات آباد، رنگ روڈ، ورسک روڈ، چارسدہ روڈ، ناصر باغ روڈ اور ریگی سمیت ان سڑکوں پر بھی مستعد نوجوان پولیس فورس شہریوں کی خدمت اور ٹریفک کی رہنمائی کیلئے دن رات مصروف عمل نظر آئے گی مزید برآں وزیر اعلیٰ نے ٹریفک کے انتظام وقوانین کی تعلیم و تربیت کیلئے سکول آف ٹریفک منیجمنٹ اور سڑکوں کی کشادگی اور شاہراوں کی کشادگی اور سڑکوں کو گاڑیوں ،سائیکل سواروں اور پیدل افراد کیلئے الگ الگ راستے بنانے اور ٹریفک کی روانی باسہولت بنانے کیلئے ٹریفک انجینئرنگ کا الگ با اختیار شعبہ بنانے کی منظوریبھی دیدی ہے ۔