وزیر اعلیٰ پنجاب نے جبری مشقت کے خاتمہ کیلئے 18رکنی اعلیٰ سطحی صوبائی کمیٹی تشکیل دیدی

پیر 3 مارچ 2014 14:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3مارچ 2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے جبری مشقت کے خاتمے کے لیے صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرورکی سربراہی میں 18رکنی صوبائی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی مشاورت اور تجاویز کی روشنی میں اقدامات کے ذریعے جبری مشقت کے شکار بھٹہ مزدوروں اور دیگر تجارتی و صنعتی اداروں میں مزدوروں کو آزادی حاصل ہو سکے گی اور اُن کے حقوق کا تحفظ ہوگا، کمیٹی کے قیام سمیت اس کے اغراض و مقاصد پر مبنی نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیاہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں جبری مشقت کے خاتمہ کے لیے جاری کوششوں کو مزید تیز کرنے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب نے اس حوالے سے قائم پہلی کمیٹی ختم کر کے نئی کمیٹی قائم کردی ہے جو جبری مشقت خاتمہ کے ایکٹ 1992اور قوانین 1995کے تحت بانڈڈلیبر کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے گی۔

(جاری ہے)

وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور اس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں رکن قومی اسمبلی معین و ٹو، میاں محمد رفیق ایم پی اے ، سیکرٹری محنت و انسانی وسائل، سیکرٹری لا اینڈ پارلیمانی امور ، سیکرٹری ہوم، سیکرٹری لٹریسی، سیکرٹری ہیومن رائٹس ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر ، نمائندہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، جنرل سیکرٹری بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن، صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری ، جنرل سیکرٹری پاکستان ورکرز کنفیڈریشن ، صدربھٹہ مزدوریونین فیصل آباد، جنرل سیکرٹری بی ایل ایل ایف پاکستان، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا نمائندہ اور ڈی جی لیبر ویلفیئر پنجاب شامل ہیں ۔

کمیٹی ممبران پنجاب بھر میں موجود 35لاکھ سے زائد بھٹہ مزدوروں سمیت دیگر شعبہ جات میں موجود تقریباًایک کروڑ پابند مزدوروں کو جبری مشقت سے نجات کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں گے اور اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی رابطوں کو مزید مضبوط بناتے ہوئے افہام و تفہیم کے ساتھ جبری تشدد کے خاتمہ کے لیے اقدامات کریں ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی عدالتوں کے ذریعے آزاد ہونے والے مزدوروں کی بحالی، قانون کی عملداری، ایکشن پلان سمیت جبری مشقت کے خاتمہ کے لیے قانون میں ترامیم اور اسے قابل عمل بنانے کے حوالے سے بھی کام کرے گی نیز جبری مشقت کے خاتمہ کے حوالے سے قائم کی گئی ڈسٹرکٹ و یجیلنس کمیٹیوں کی کارکردگی کو بھی باقاعدگی سے مانیٹر کرے گی۔

مذکورہ کمیٹی جبری مشقت کے خاتمہ کے لیے کام کرنے والے ملکی و غیر ملکی اداروں اور این جی اوز کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دے گی اور ورکنگ پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے کے لیے قابل عمل تجاوزپیش کرے گی۔ مزدور تنظیموں کے رہنماؤں نے مذکورہ کمیٹی کے قیام کو حکومت پنجاب کی طرف سے نہایت خوش آئند اقدام اور جبری مشقت کے خاتمہ کی جانب اہم پیش رفت قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ کمیٹی کے اقدامات سے جبری مشقت کے شکار مزدوروں کے مسائل حل ہوں گے اور جلد ہی صوبہ بھر سے جبری مشقت کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :