جنگ بندی دو ملکوں کے درمیان ہوتی ہے، دہشتگرد گروپوں سے نہیں: خورشید شاہ
اتوار 2 مارچ 2014 22:25
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں جنگ بندی دو ملکوں کے درمیان ہوتی ہے، اندرون ملک دہشتگردوں سے نہیں۔ حکومت نے طالبان قیدی رہا کئے تو صورتحال خطر ناک بھی ہو سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سیز فائر کو خوش آئند قرار دے دیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان حکومتی اور سیاسی جماعتوں کے دباؤ میں ہوا۔
اپوزیشن ٹارگٹ پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتی، دیکھنا یہ ہے کہ مذاکرات سے امن ہوتا ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی دو گروپوں کے درمیان ہوتی ہے، اپنے ہی ملک میں دہشتگرد گروپوں سے نہیں اگر حکومت نے طالبان قیدی رہا کئے تو صورتحال خطرناک بھی ہو سکتی ہے۔(جاری ہے)
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس مذاق بن کر رہ گئی ہے۔ حکومت آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتی تو حالات مختلف ہوتے کیونکہ چھوٹی قوتیں حکومت سے مقابلہ نہیں کر سکتیں۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا، پرویز خٹک نے جنگ بندی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شاہ فرمان نے جنگ بندی پر طالبان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ قومی وطن پارٹی کے رہنما آفتاب شیرپاؤ نے تجویز پیش کی ہے کہ حکومت فوری طور پر طالبان کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.