موجودہ حکومت اپنے پہلے آٹھ ماہ میں کسی ملک سے کوئی تجارتی معاہدہ نہ کرسکی،بھارت سے تجارت بڑھانے کیلئے اشیاء کی منفی فہرست میں کمی بارے مشاورتی عمل بھی تاحال مکمل نہیں ہو سکا

ہفتہ 1 مارچ 2014 20:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مارچ۔2014ء) وزارت تجارت نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت اپنے پہلے آٹھ ماہ کے دوران کسی بھی ملک کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کر سکی ، بھارت سے بھی تجارت میں کمی آئی ، وزارت تجارت کی بھارت سے تجارت بڑھانے کیلئے منفی آئٹم فہرست پر نظر ثانی کیلئے سرکاری اور نجی شعبہ کے سٹیک ہولڈر سے مشاورت جاری عمل بھی تکمیل کو نہیں پہنچ سکا۔

وزارت تجارت کی سینٹ سیکرٹریٹ کوبھجوائی گئی رپورٹ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی موجود حکومت کی جانب سے کسی ملک کے ساتھ کسی تجارتی معاہدوں پر دستخط نہیں کئے گئے ہیں ۔وزارت بھارت کے ساتھ تجارت کیلئے منفی فہرست میں اشیاء کی کل تعداد 1209میں کمی لانے کیلئے سرکاری اور نجی شعبہ کے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہی ہے جس کی روشنی میں بھارت سے تجارت کیلئے منفی اشیاء کی تعداد کم کرنے کی سفارشات وفاقی کابینہ کو بھجوائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حکومت کے پہلے آٹھ ماہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان انٹرا کشمیر ٹریڈمیں بھی کمی ہوئی، جب پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی مقبوضہ کشمیر میں گرفتاری کے بعد سے کنٹرول لائن کے آر پار کشمیر ٹریڈ تعطل کا شکار ہوئی ہے۔ انٹرا کشمیر تجارت کھولنے پر پاکستان اور بھارت کا اتفاق ہوا کہ مگر ابھی تجارتی سامان کی سکروٹنی کے حوالے سے معاملات طے ہونا باقی ہیں۔سینٹ کوفراہم کردہ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق سال 2012-13 کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پرسمگل کیا گیا 5ارب 32کروڑ روپے سے زائد مالیت کا تجارتی سامان پکڑا گیا۔

متعلقہ عنوان :