خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس،سوائن فلو کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ،آئی پی ایچ سے وبائی امراض کے ماہرین کی ٹیم ملتان روانہ ،ماہرین کی ٹیم ایپڈمیالوجیکل سروے کے علاوہ لوگوں کے سیمپل بھی جمع کرے گی

جمعرات 27 فروری 2014 20:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 فروری ۔2014ء) مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں نشتر ہسپتال ملتان میں سوائن فلو کے متعدد کیسزسامنے آنے پر صورتحال کا جائزہ لیا گیا - اجلاس میں سیکرٹری صحت بابر حیات تارڑ ، ایڈیشنل سیکرٹری صحت (ٹیکنیکل) ڈاکٹر انور جنجوعہ ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز ، ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر معاذ احمد کے علاوہ ماہرین وبائی امراض نے شرکت کی- خواجہ سلمان رفیق کی ہدایت پر آئی پی ایچ سے پانچ رکنی ماہرین کی ٹیم فوری طور پر ملتان کے لئے روانہ کر دی گئی ہے جس میں دوماہرین امراض ڈاکٹر سعیدہ اور ڈاکٹر عامر کے علاوہ لیب ٹیکنیشنز شامل ہیں - پروفیسر معاذ احمد نے اجلاس کو بتایا کہ مذکورہ ٹیم علاقے کا ایپڈمیالوجیکل سروے کرنے کے علاوہ لوگوں کے نمونہ جات بھی اکٹھے کرے گی - خواجہ سلمان رفیق نے وبائی امراض کے ماہرین کی ٹیم کو اپنا سروے جلد از جلد مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی -اس موقع پر سیکرٹری صحت نے بتایا کہ تمام سرکاری ہسپتالوں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور انہیں سوائن فلو کے حوالے سے تمام احتیاطی اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی ہے - ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز نے اس حوالے سے کہا کہ سوائن فلو ایک قابل علاج مرض ہے جس کے لئے اینٹی وائرل ادویات وافر مقدار میں دستیاب ہیں - ڈین آئی پی ایچ پروفیسر معاذ احمد نے کہا کہ سوائن فلو وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جو سانس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے - انہوں نے کہا کہ لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ناک اور منہ ماسک سے ڈھانپ کر رکھنا چاہیے - علاوہ ازیں غیر ضروری طور پر ہجوم میں جانے اور مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسز کو بھی پروٹیکشن کٹس استعمال کرنی چاہیے - انہوں نے بتایا کہ سوائن فلو کی ویکسین دستیاب نہیں اور اس مرض کا علاج علامات کے مطابق کیا جاتا ہے -خواجہ سلمان رفیق نے سیکرٹری صحت اور ڈی جی ہیلتھ کو ہدایت کی کہ سوائن فلو کے مریضوں کے علاج معالجے پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس مرض کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں -

متعلقہ عنوان :