تربیلا توسیعی منصوبہ سماجی و اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف، ماضی میں توجہ نہ دیئے جانے کی وجہ سے پاکستان کے عوام کئی سال سے بجلی کی شدید کمی کا شکار ہیں،پہلی بھرپور نیشنل پاور پالیسی دینے کا اعزاز موجودہ جمہوری حکومت کو حاصل ہے، توانائی کا بحران ختم کرنے کے لئے وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر پانی اور پن بجلی کے کئی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، پن بجلی کی سسٹم میں مرحلہ وار شمولیت سے مہنگی تھرمل بجلی پر انحصار کم ہو گا ،تربیلا فور پن بجلی توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب ، توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد پیداوار 3478 میگاواٹ سے بڑھ کر 4888 میگاواٹ ہو جائے گی اور قومی گرڈ میں 1410 میگاواٹ سستی بجلی شامل ہو گی، منصوبہ ساڑھے تین سال میں مکمل ہو گا، چیئرمین واپڈا کی بریفنگ

بدھ 26 فروری 2014 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 فروری ۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ تربیلا فور توسیعی منصوبہ ملک میں سماجی و اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے اور یہ سستی بجلی کے ذریعے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے اور اقتصادی ترقی کے لئے موجودہ حکومت کے عزم کا اظہار ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو تربیلا میں تربیلا فور پن بجلی توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں توجہ نہ دیئے جانے کی وجہ سے پاکستان کے عوام کئی سال سے بجلی کی شدید کمی کا شکار ہیں، سابقہ حکومتوں نے معیشت، آبادی کی شرح نمو اور بڑھتی ہوئی ضروریات کو سامنے رکھ کر بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلی بھرپور نیشنل پاور پالیسی دینے کا اعزاز موجودہ جمہوری حکومت کو حاصل ہے جس نے تمام وفاقی اکائیوں اور دیگر شراکت داروں کی مشاورت سے یہ پالیسی تیار کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر بالکل واضح ہے کہ ملک اس وقت تک سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا جب تک ہم سستی بجلی پیدا نہیں کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کا بحران ختم کرنے کے لئے وزارت پانی و بجلی واپڈا کے ذریعے وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر پانی اور پن بجلی کے کئی منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن کی تکمیل پر نہ صرف ہزاروں میگاواٹ سستی بجلی پیدا ہو گی بلکہ لاکھوں ایکڑ فٹ پانی بھی ذخیرہ کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ پن بجلی کی مرحلہ وار سسٹم میں شمولیت سے مہنگی تھرمل بجلی پر انحصار کم ہو گا اور اس سے لوگوں کو واضح ریلیف ملے گا۔ حکومت کی طرف سے پن بجلی کے دوسرے بڑے منصوبوں کے حوالے سے وزیراعظم نے 4500 میگاواٹ کے دیامر بھاشا ڈیم، 4320 میگاواٹ کے داسو ڈیم اور 7100 میگاواٹ کے بونجی ڈیم کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ وزارت پانی و بجلی اور دیگر متعلقہ اداروں کو پہلے ہی ہدایات جاری کر چکے ہیں کہ ان منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔

قبل ازیں چیئرمین واپڈا سید راغب علی شاہ نے وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ تربیلا بجلی گھر کی پیداواری استعداد تربیلا فور توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد 3478 میگاواٹ سے بڑھ کر 4888 میگاواٹ ہو جائے گی اور اس منصوبے سے قومی گرڈ میں 1410 میگاواٹ سستی بجلی شامل ہو گی۔ اس موقع پر انہوں نے منصوبے کے لئے 84 کروڑ ڈالر کی مالی معاونت پر عالمی بینک کو سراہا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ تربیلا فور توسیعی منصوبے سے تقریباً چار ارب یونٹ سستی بجلی سالانہ سسٹم میں شامل ہو گی اور یہ منصوبہ ماحول دوست ہو گا جبکہ اس منصوبے سے سالانہ 30 ارب روپے کا مالی فائدہ ہو گا اور اپنی تعمیری لاگت یہ تین سال میں مکمل کر لے گا، منصوبہ ساڑھے تین سال میں مکمل ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے میں تاخیر اور لاگت میں اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی سروے کے مطابق تربیلا فائیو توسیعی منصوبے سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، آسٹریا کی حکومت نے منصوبے کے لئے مالی معاونت فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ وہ تربیلا فائیو توسیعی منصوبے کی فزیبلٹی سٹڈی تیار کرے، تربیلا فور اور تربیلا فائیو توسیعی منصوبے بیک وقت شروع ہونے چاہئیں۔

بعد ازاں سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ اعجاز چوہدری نے تربیلا میں سیاحتی مقام کی ترقی سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ واٹر سپورٹس، تھیم پارک، ریسٹورنٹ اور واٹر جیٹی کے لئے تین مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پی ٹی ڈی سی کی صوبوں کو منتقلی سے متعلق قانونی جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔