حکومت قومی سلامتی پر کوئی واضح فیصلہ نہیں کرسکی ،خورشید شاہ، قومی سلامتی پالیسی اور اس کی وضاحت نے مزید ابہام پیدا کر دیا ہے ،وزیراعظم نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا،جو شخص کسی بے گنا ہ کا خون بہاتا ہے اسے ملک دوست یا ریاست کاخیر خواہ نہیں کہا جا سکتا ، تمام سیاسی جماعتیں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے کرملک کی بقاء کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں ،اپوزیشن لیڈرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال

بدھ 26 فروری 2014 19:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 فروری ۔2014ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت قومی سلامتی پر کوئی واضح فیصلہ نہیں کرسکی ، قومی سلامتی پالیسی اور اس کی وضاحت نے مزید ابہام پیدا کر دیا ہے ۔ بدھ کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے قومی سلامتی پالیسی پیش ہونے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت رائے کا احترام کرنے کا کہتی تو ہے مگر اس پر عمل کرنا مشکل ہے وزیراعظم نے اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کی زحمت نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سینئر پارلیمنٹرین ہیں جانتے ہیں کہ ان کیمرہ اجلاس کی کون سی بات باہر نہیں کرنی چاہئے اگر کسی ایک نے ایسی غلطی کی تو اس کی مطلب یہ نہیں کہ پورا ایوان پر اعتماد نہ کریں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مینڈیٹ عوام نے انہیں دیا ہے اور سب محب وطن ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو شخص کسی بے گنا ہ کا خون بہاتا ہے اسے ملک دوست یا ریاست کاخیر خواہ نہیں کہا جا سکتا ۔

ملک کی تمام سیاسی جماعتیں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے کرملک کی بقاء کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں ہم حکومت سے کبھی ایسا کوئی مطالبہ نہیں کرینگے جس سے ملک کی سلامتی یا جمہوریت کو نقصان پہنچے کیونکہ جمہوریت ہی ہے جس کی وجہ سے وزیراعظم کو ہماری بات سننا پڑتی ہے اور وزیر داخلہ کو مجبور ہو کر وضاحت دینی پڑتی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشتگردی کا سامنا جمہوریت کی وجہ سے نہیں بلکہ آمروں کی فیصلوں کی وجہ سے ہے جس کی سزا ہم آج بھگت رہے ہیں ۔

عوام آج لوڈشیڈنگ کو بھول چکے ہیں ایسے حالات میں حکومت کو مسئلہ سے نمٹنے کیلئے اپنے اہداف واضح بتانے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ اپنے تجربے کی بنیاد پر سمجھتے ہیں کہ کئی باتوں کی حساسیت کی وجہ سے عام نہیں کیا جا سکتی ااس لے وزیراعظم پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس بلائیں انہیں اعتماد میں لیں ۔ پہلے بھی کہتے رہے ہیں اب بھی کہتا ہوں کہ وزیراعظم ایک سیاسی لیڈر کی حثیت سے قومی کی رہنمائی کریں عوام نے انہیں بڑی امیدوں کے ساتھ اس منصب سے نوازا ہے ۔